بھاجپا سرکار ملک کو بانٹ کرنفرت کی سیاست کررہی ہے: مفتی عبدالرحیم ضیائی قاسمی
عمران شفیع
تھنہ منڈی؍؍شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک بھر میں ہو رہے احتجاجی مظاہروں کے درمیان گذشتہ روز امام و خطیب مرکزی جامع مسجد تھنہ منڈی مولانا مفتی عبدالرحیم ضیائی قاسمی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ شہریت ترمیمی ایکٹ سراسر بھارتی آیین و جمہوریت کے خلاف ھے اور انتہائی ظالمانہ و غیر منصفانہ ایکٹ ھے اسی وجہ سے ملک بھر کی عوام اس کو لیکر سڑکوں پر نکل آئی ہے، آسام میں ہوئے NRCمیں ہزاروں کروڑ کے بجٹ کے بعد 19 لاکھ افراد اپنی شہریت ثابت نہ کرسکے جنمیں 14 لاکھ غیر مسلم ہیں مرکزی حکومت اپنی اسی ناکامی کو چھپانے کے لئے سی اے اے کو لائی ھے جو بنیادی طور پر ناقابل فہم اور ناقابل قبول چیز ھے اور اصل میں حکومت اپنی پرانی عادت کے مطابق اقلیت و اکثریت میں نفرت و تناؤ کا ماحول برقرار رکھ کر سیاسی مفاد حاصل کرنا چاہتی ھے جو انتہائی گندی و ناپاک سوچ ھے مگر حالیہ جھارکھنڈ کے نتائج اس بات کو ظاہر کررہے ہیں کہ بھارتی عوام بھاجپا کی غلط پالیسیوں اور نفرت کی سیاست کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ مفتی موصوف نے مزید کہا کہ آج ملک اقتصادی بحران کا شکار ہو چکا ھے کاروباری ادارے بند پڑے ہیں ۔بے روزگاری و مہنگائی نے عوام کی زندگی کو اجیرن بنا رکھاھے ان معاملات پر بات چیت کے بجائے بھاجپا غیر ضروری مسائل کو اجاگر کرکے اصل امور سے ذہن کو بھٹکا رہی ھے اور یہ بات بلکل سمجھ سے باہر ھے کہ شہریت ترمیمی ایکٹ کے تحت غیرملکی افراد کو سرکار سٹیزنشپ دیگی مگر جن بھارتی غریبوں کے پاس کاغذات نہ ہوئے انہیں ملک بدر کریگی… ساتھ ہی ایک جانب ملک کی بڑھتی آبادی کو سرکار بڑا مسئلہ گردانتی ھے لیکن پھر کروڑوں غیرملکی افراد کو بھارتی ناگرک بنانے کی بات کرتی ھے اور اس سب کے باوجود وزیر داخلہ کا بیان ھے کہ ملک بھر میں NRCہوگا اور وزیراعظم کہتے ہیں ابھی اس پر وچار ہی نہی ہوا یہ تمام متضاد باتیں عوام کی سمجھ سے باہر ہیں لہٰذا سرکار کو چاہیے کہ وہ ملازمت کی بات کرے مہنگائی پر روک لگائے اقتصادی بحران کے علاج کا سوچے لاکھوں بے روزگار نوجوانوں کے لئے فکر کرے ناکہ غیر ضروری اور تشویشناک معاملات کو ابھار کر حالات کو خراب کرنے کی کوشش کرے۔