انٹرنیٹ پر مرکزی سرکار کی طرف سے قدغن :عوام کو مشکلات کا سامنا

0
0

ساجد طفیل لون
بھدرواہ؍؍جموں کشمیر ریاست پر مرکزی سرکار نے 5 اگست کو انٹرنٹ پر پابندی لگائی تھی جو ابھی تک جاری ہے اس کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر طلبہ ہوئے اور کئی نوجوانوں کی نوکری چلی گئی مگر مرکزی سرکار کو جموں کشمیر کی عوام کی پریشانیوں کا احساس تک نہیں ہے جب بھی سرکار سے کوئی انٹرنیٹ پر قدغن اٹھانے کا سوال کرتا ہے تو اس کو حالات ٹھیک ہونے کے بعد کا دلسا دہ دیکر خاموش کیا جاتا ہے میں حکومت وقت سے سوال کرتا ہوں کہ آخر کب تک آپ جموں وکشمیر کو بنیادی سہولیات سے محرم رکھیں گے۔آخر کب تک یہاں کی عوام کو آپ 20 سال پیچھے کی زندگی گزارنے کے لئے مجبور کرتے رہو گے ہم انتظامیہ سے گزارش کرتے ہیں کہ اگر آپ ہمارے بچوں کو اپنی تعلیم اچھے سے لینے کے حق میں ہیں تو برائے کرم ان طلبہ پر رحم کرکے انٹرنیٹ پر لگے قدغن کو اُٹھا کر ہمارے بچوں کو دیش کے اور بچوں کی طرح انٹرنٹ سے فیضیاب ہونے کا موقعہ دیں۔ ان باتوں کا اظہار سماجی کارکن شیخ مشتاق احمد سماجی کارکن محمد امتیاز بٹ اور بچوں کے والدین نے اخباری نمائندوں سے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور امید ظہار کی کہ مرکزی سرکار ہماری اس اپل پر غور کر کے ہمارے طلبہ بچوں کے مستقبل پر اچھا اور فائدہ مند حکم جاری کرے گی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا