این پی آر کوملی کابینہ کی منظوری
مردم شماری 2021اور قومی رجسٹر کو اپ ڈیٹ کرنے کو کابینہ کی منظوری
لازوال ڈیسک
نئی دہلی؍؍شہریت قانون اورقومی شہری رجسٹرکے خلاف جاری احتجاجی مظاہروں کے درمیان مرکزی کابینہ اب قومی آبادی رجسٹر یعنی نیشنل پاپولیشن رجسٹرکومنظوری دیدی ہے۔ مرکزی کابینہ نے منگل کو تقریباً 2 گھنٹے تک جاری رہنے والی اس میٹنگ میں این پی آر کوکومنظوری دیدی ہے۔کابینہ نے این پی آرکواپ ڈیٹ کرنے کے لئے 8500 کروڑروپئے کے بجٹ کی بھی منظوری دی ہے۔ اب 1 اپریل 2020 ملک بھر میں مردم شماری شروع ہوگی۔حکومت نے پورے ملک میں مردم شماری 2021کرانے ور قومی آبادی رجسٹر کو اپڈیٹ کرنے کے لئے بالترتیب 8754 اور 3941کروڑ روپے کی رقم منظور کی ہے۔وزیراعظم نریندرمودی کی صدارت میں منگل کو یہاں ہوئی کابینہ کی میٹنگ میں اس سلسلہ کی تجویز کو منظوری دی گئی۔اطلاعات و نشریات کے وزیر پرکاش جاوڈیکر نے میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ مردم شماری کے تحت پورے ملک میں لوگوں کی گنتی کی جائے گی جبکہ قومی آبادی رجسٹر میں آسام کو چھوڑ کر ملک کی پوری آبادی کے اعداد و شمار درج کئے جائیں گے۔ آزادی کے بعد یہ آٹھویں مردم شماری ہوگی جبکہ برطانوی حکمرانی کے وقت بھی 8مرتبہ مردم شماری کی گئی تھی۔ انہوں نے کہاکہ قومی آبادی رجسٹر تیار کرنے کا کام 2010میں ترقی پسند اتحاد حکومت کے دور میں شروع ہوا تھا۔ 2015میں بھی اسے اپڈیٹ کیا گیا تھا۔انہوں نے کہاکہ ہندستان میں مردم شماری کا کام دنیا میں سب سے بڑا انتظامی اور شماریاتی پروگرام ہے۔ مردم شماری دو مرحلوں میں کی جائے گی جس کے تحت پہلے مرحلہ میں آئندہ 9فروری سے 28فروری تک لوگوں کی گنتی کی جائے گی اور دوسرے مرحلہ میں اپریل سے ستمبر تک گھروں کی فہرست اور انکی گنتی کی جائے گی۔ گھروں کی فہرست اور گنتی کے ساتھ قومی آبادی رجسٹر کو بھی اپڈیٹ کیا جائے گا لیکن اس میں آسام کوشامل نہیں کیاجائے گا۔اس کام میں 30لاکھ لوگوں کو لگایا جائے گا جبکہ گزشتہ بار ا س میں 28لاکھ لوگوں کو لگایا گیاتھا۔مسٹر جاوڈیکر نے کہاکہ مردم شماری کے اعداد و شمار جمع کرنے کے لئے پہلی بار موبائل ایپ کا استعمال کیا جائے گا۔ مردم شماری کے لئے بنائے گئے پورٹل کی مدد سے اعداد و شمار جلدی جاری کئے جاسکیں گے۔
این پی آر کیا ہے؟
وزارت داخلہ کے مطابق ،نیشنل پاپولیشن رجسٹر (این پی آر) کے تحت، 1 اپریل 2020 سے 30 ستمبر 2020 تک ملک بھر میں گھر-گھر مردم شماری کے ذریعہ شہریوں کا ڈیٹا بیس تیار کرنے کا منصوبہ ہے۔ این پی آر کا بنیادی مقصد ملک کے عام باشندوں کی جامع شناخت کا ڈیٹا بیس بنانا ہے۔ اس ڈیٹا میں بائیو میٹرک معلومات کے ساتھ ساتھ ڈیموگرافکس بھی شامل ہوں گے۔
مردم شماری آغاز1اپریل 2020 سے ہوگا۔
این پی آرکوتیار کرنے میں تقریباً تین سال لگ سکتے ہیں۔ اس کا عمل تین مراحل میں ہوگا۔ پہلا مرحلہ 1 اپریل 2020 سے شروع ہوگا۔ 30 ستمبر کے درمیان ، وسطی اور ریاستی سرکاری ملازمین گھر۔ گھر جاکرآبادی کے اعداد و شمار جمع کریں گے۔ این پی آر کا دوسرا مرحلہ 2021 میں 9 فروری اور 28 فروری کے درمیان مکمل ہوگا۔ تیسرے مرحلے کے تحت، ترمیم کا عمل 1مارچ سے 5 مارچ تک کیا جائے گا۔
این پی آر اور این آر سی فرق کیا ہے؟
این پی آر اور این آر سی سے مختلف ہے۔ اگرچہ این آر سی کامقصد ملک میں موجودغیرقانونی شہریوں کی نشاندہی کرناہے ، لیکن مقامی علاقے میں 6 ماہ یا اس سے زیادہ عرصہ تک رہنے والے کسی بھی باشندے کو لازمی طورپراین آر پی کے ساتھ اندراج کروانا ہوگا۔ اگرکوئی غیرملکی چھ ماہ سے ملک کے کسی بھی حصے میں رہ رہا ہے ، تو اسے بھی اپنی تفصیلات این پی آر میں درج کروانی ہوں گی۔
کس نے بنایا تھا این پی آر کا منصوبہ
این پی آر کا اقدام سب سے پہلے سن 2010 میں یو پی اے حکومت نے اٹھایا تھا۔ پھراس پر کام 2011 کی مردم شماری سے پہلے شروع کیا گیا تھا۔ اب 2021 میں دوبارہ مردم شماری کرنی ہے۔ اس معاملے میں ، این پی آرپربھی کام شروع کیا جا رہا ہے