ترکی اکیلے شامی پناہ گزینوں کو نہیں رکھے گا:اردغان

0
0

یواین آئی

استنبول//روس اور شامی سکیورٹی فورسز کی جانب سے ادلب میں ہورہے حملوں کے درمیان ترکی کے صدر رجب طیب اردغان نے کہا ہے کہ سبھی شامی پناہ گزینوں کو ترکی اکیلے نہیں جھیلے گا۔مسٹر اردغان نے اتوار کو ایک تقریب کے دوران کہا،‘‘ادلب سے 80ہزار سے زیادہ ہمارے بھائی ترکی کی سرحد کی طرف آرہے ہیں اور اس صورت میں ترکی اکیلا سبھی پناہ گزینوں کا بوجھ نہیں جھیلے گا۔’’صدر نے کہا کہ ادلب میں ہورہے حملوں کو روکنے کے لئے ترکی ہر ممکن کوشش کرے گا اور اسی سلسلے میں اس معاملے میں روس کے افسران کے ساتھ بات چیت کرنے کے لئے پیر کو ایک وفد بھی بھیجے گا۔واضح رہے کہ شام اور روس کے سکیورٹی دستے دراصل شام کے شمال مغربی شہر ادلب میں باغیوں پر حملے کررہے ہیں جس کی وجہ سے وہاں رہنے والے لوگ ترکی سرحد کی طرف جارہے ہیں۔سرکاری اعدادو شمار کے مطابق ترکی پہلے سے ہی تقریباً 36لاکھ پناہ گیزنوں کو پانہ دے چکا ہے ۔ان کی دیکھ بھال پر تقریباً 40ارب ڈالر بھی خرچ کرچکا ہے ۔
افغانستان میں فوجی کارروائی کے دوران ایک امریکی اہلکار ہلاک
کابل// افغانستان میں ایک کارروائی کے دوران امریکی فوج کا اہلکار ہلاک ہوگیا۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صوبے لوگر کے طالبان کے زیر تسلط ضلع چارک میں فوجی کارروائی کے دوران امریکی فوج کا اہلکار ہلاک ہوگیا۔ افغانستان میں امریکی فوج کے ترجمان نے فوجی اہلکار کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔افغانستان میں امریکی حکام کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فوجی کی ہلاکت چارک ضلع میں ایک کارروائی کے دوران ہوئی تاہم امریکی اہلکار کی شناخت ان کے اہل خانہ سے رابطے اور اجازت کے بعد ہی ظاہر کی جاسکے گی۔ فوجی کارروائی سے متعلق بھی تفصیلات خفیہ رکھی گئی ہیں۔امریکی فوجی اہلکار کی ہلاکت سے رواں برس ہلاک ہونے والے امریکی اہلکاروں کی تعداد 20 ہوگئی ہے۔ افغان فوج کو ٹریننگ، مشاورت، معاونت اور فوجی کارروائی کیلیے افغانستان میں 12 ہزار امریکی فوجی موجود ہیں جن کی بحفاظت انخلائ￿ کیلیے امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات اب بھی تعطل کا شکار ہیں۔واضح رہے کہ امریکا اور افغان طالبان کے درمیان ہونے والے امن مذاکرات کو طالبان کے حملے میں امریکی فوجی کی ہلاکت پر صدر ٹرمپ نے ستمبر میں معطل کردیئے تھے جو 3 ماہ بعد بحال ہی ہوئے تھے کہ امریکی بیس پر حملے کے بعد دوبارہ تعطل پیدا ہوگیا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا