سی اے اے اور این آر سی ناقابل قبول، یہ قانون آئین اور جمہوری نظام پر حملہ

0
0

تحریک غلامانِ مصطفیٰ راجوری نے متنازعہ قانون کی مخالفت کی اور ملک بھر میں پْرامن مظاہرین اور طالبہ پر طاقت کا استعمال قابل مذمت

عمرارشدملک

راجوری: شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے مخالفت کا اعلان کرتے ہوئے راجوری میں تحریک غلامانِ مصطفیٰ کی جانب سے پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں تحریک کے صدر آصف بٹ نے اعلانیہ متنازعہ قانون کی مخالفت کا اعلان کیا اور مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں ہندو مسلم سکھ اتحاد کو ختم کرنے اور سیاسی روٹیاں سیکھنے کے لئے بھاجپا ہر قسم کے حربے اپنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے جموں کشمیر کے خصوصی درجے کو ختم کیا گیا اور ہماری ریاست کو یوٹی میں تبدیل کیا اسطرح تین طلاق بل بھی پاس کیا اور ایودھیا مندر مسجد کا فیصلہ بھی یک طرفہ کیا گیا۔ پریس کانفرنس میں تحریک کے اشتیاق بٹ، یاصر لون، شاداب میر ، شفقت وانی اور دیگر بھی موجود تھے۔ آصف بٹ نے کہا کہ ہم ہندوستان میں ہر مذہب کا احترام کرتے ہیں کیونکہ یہی ہماری تہذیب ہے لیکن مرکز میں قائم بھاجپا حکومت صرف اپنے مفاد میں ایک ہی طبقہ کے خلاف اقدام اْٹھائے جا رہے ہیں۔ آصف بٹ نے کہا کہ سی ائے ائے اور این آر سی آئین ہند کے خلاف ہے اور ہم ان دونوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور اگر حکومت نے ان دونوں قانون کو منسوخ نہیں کیا تو پھر ہم بھی احتجاجی راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہو جائے گے اور ساتھ میں پْرامن مظاہرین پر جو طاقت کا استعمال کیا گیا ہے وہ بھی غیر آئینی ہے کیونکہ جمہوریت میں ہر ایک کو اپنی بات رکھنے کا حق ہے۔ وہیں تحریک کے ایک سینئر رکن شفقت وانی نے بھی متنازعہ قانون کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور مرکزی حکومت پر الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ جب سے مرکز میں بھاجپا کی حکومت قائم ہوئی ہے اس دن سے ملک بھر میں عوام کو دھوکہ دینے کا کام تیزی سے شروع کیا گیا ہے تاکہ عوام اپنے بنیادی مسائل اور ضروریات کی طرف متوجہ نہ دے سکے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی آسمان تک پہنچ گئی ہے اور غریب دو وقت کی روٹی کے لئے دربدر ہو گیا ہے لیکن مرکز صرف اپنے مفاد کے لئے عوام کو تقسیم کرنے میں مصروف ہے۔انہوں نے صاف طور پر کہا کہ متنازعہ قانون کو ختم کیا جائے اور حکومت عوام سے معافی بھی مانگے۔ انہوں نے نام لئے بغیر نیشنل میڈیا کے چند نیوز چینلوں کو مودی چینل قرار دیتے ہوئے کہا کہ میڈیا عوام کی فلاح میں اہم رول ادا کرتی ہے لیکن چند نیشنل نیوز چینل صرف مودی حکومت کی تعریف بیان کرتے ہیں اور عوام مخالف جذباتوں کی کوئی قدر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ملک میں بھائی چارہ اور امن چاہتے ہیں اس لئے اس آئین مخالف قانون کو فوری ختم کیا جائے

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا