ریتلے پاور پروجیکٹ پرکام ٹھپ کرنے سے اندروال کو روزگار اور معاشی ترقی کے مواقعوں سے محروم کردیا:سروڑی
لازوال ڈیسک
درابشالہ؍؍جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی (جے کے پی سی سی) کے نائب صدر غلام محمد سروڑی نے آج الزام عائدکیاکہ مرکزی خطہ جموں وکشمیرکیسماجی و سیاسی تانے بانے میں تقسیم شدہ سیاست کے بیج بوئے جارہے ہیں اورجموں و کشمیر میںسخت محنت سے حاصل ہونے والے امن کے ثمرات کو ’ضائع‘کیا جارہا ہے۔مسٹر سروڑی جو کشتواڑ ضلع کے درابشالہ ، چموتی ، بگورانا اور بٹ پورہ کے علاقوں میں مقامی لوگوں کے ساتھ بات چیت کر رہے تھے ‘نے کہا کہ کچھ لیڈران جموں و کشمیر میں اس طرح کی تفریق اور پولرائزیشن سے سیاسی فائدہ اٹھانے کا ایک دیرینہ خواب دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ، "نہ صرف یہ رجحان خطے کے لئے خطرناک ہے ، بلکہ اس سے پورے خطے میں امن کو بھی ایک بہت بڑا خطرہ لاحق ہے ، اس لئے کہ جموں و کشمیر کی داخلی سیاسی ماحول کو بیرونی حد تک دور رس تکمیل ہے۔حالیہ واقعات اور خطے اور مذہب کی خطوط پر لوگوں کو مبینہ طور پر تقسیم کرنے کی کوششوں کی مذمت کرتے ہوئے سروڑی نے کہا کہ کانگریس نے ہمیشہ اس قسم کی سیاست کی مخالفت کی ہے جو لوگوں کو سیاسی تفریق کے لئے تقسیم کرتے ہیںاور پارٹی اس کی ساری جمہوری اور سیاسی طاقت ان قوتوں کا مقابلہ کرتی رہے گی۔ ’’خطوں اور مذاہب کے مابین تصادم کی فضا پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے،اس سے زیادہ قابل مذمت اور بدقسمتی کوئی اور نہیں ہوسکتی ہے ‘‘۔ سروڑی نے کہا ۔انہوں نے مزید کہا کہ سخت حاصل مشقت وقربانیوں سے حاصل ہونے والے امن کے ثمرات ان کے منفی نقطہ نظر کی وجہ سے ضائع ہو رہے ہیں۔’’بدقسمتی سے ، اگر 2014 سے جموں و کشمیر میں بالکل بھی تبدیلی آئی ہے تو ، یہ بدترین تبدیلی ہے‘‘۔انہوں نے الزام لگایا کہ جموں و کشمیر کے تینوں خطوں میں یوپی اے اول اور یو پی اے II- حکومتوں کے ذریعہ شروع کردہ جامع ترقیاتی عمل کو ایک سازش کے تحت روک دیا گیا ہے۔’’پی ڈی پی۔ بی جے پی حکومت کے ذریعہ ریتلیپاور پروجیکٹ کی تعمیرپرروک لگانے سے نہ صرف بجلی سے محروم طبقے کوبجلی فراہمی کی اُمیدوں سے محروم کردیا ہے بلکہ اندروال حلقہ انتخاب کو روزگار کے مواقع اور معاشی استحکام کے مواقع سے بھی محروم کردیاگیاہے۔مذکورہ دورے کے موقع پر زاہدحسین ، بشیر احمد ، چوہدری یوسف ، شمس دین ، غلام محمد ، گلزار احمد ، محمد ایوب ، طارق حسین اور دیگر لیڈران وکارکنان سروڑی کے ہمراہ تھے۔