مشکل میں جب مسافرہوتاہے،ڈرائیورلُٹیراکیوں ہوہوتاہے؟

0
0

ریلوے اسٹیشن بانہال سے مسافروں کی مجبوری اور ڈرائیور حضرات کی من مانیوں سے حکام بے خبر
ملک شاکر

بانہال؍؍ موسم سرما میں برفباری شروع ہوتے ہی جموں و سرینگر قومی شاہراہ مختلف مقامات پر پسیاں گر آنے کی وجہ سے ٹریفک کی آمد و رفت کے لئے بند ہوتا ہے اور ایسے میں موسم ناسازگار رہنے کی وجہ سے قومی شاہراہ پر رامبن بانہال کے درمیان اکثر و بیشتر سڑک حادثات پیش آتے ہیں گذشتہ دنوں کے اندر بھی ایسے کئی واقعات قومی شاہراہ پر پیش آئے جن میں سے کچھ زخمی ہوئے اور کسی کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑے۔ایک طرف سے شاہراہ پر حادث کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے اور دوسری جانب ڈرایوروں کی ہٹ دھرمی کا سلسلہ برقرار رہے ڈرائیور ایسے میں مصافروں کی مجبوریوں کا ناجائز فائدہ اٹھا رہے ہیں جہاں مصافروں سے موٹی رقم بطور کرایہ کئی گناہ ذیادہ وصول کی جاتی ہے جو کہ سراسر ناانصافی ہے اور ڈرائیوروں کی من مانی کا تو یہ عالم ہے کہ بانہال کے مقامی سڑکوں پر چلنے والی گاڑیاں اپنے علاقے چھوڑ کر بانہال سے جموں سواریاں لئے جاتے ہیں اورمسافروں کا خون چوسنے پر انتظامیہ نے ڈرائیوروں کو کھلی چھوٹ دی ہے۔ورنہ یہ کیسے ممکن ہے کہ سازگار حالات میں جموں و سرینگر قومی شاہراہ پر چلنے والی گاڑیوں کو مختلف مقامات پر کاغذات کی جانچ پڑتال کی جاتی ہے اور ٹریفک پولیس کی جانب سے بہت سے ڈرائیوروں کے چالان بھی کاٹے جاتے ہیں اور اب خراب موسم ہونے پر ڈرائیوروں کی لوٹ مار کو ٹریفک محکمہ کس طرح نظر انداز کر رہا ہے۔وادی کشمیر سے بانہال آنے والے مسافروں نے ’لازوال‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں بانہال ریلوے اسٹیشن سے جموں جانے کے لئے 18سو روپے سے 25سو روپے مانگے گئے جو مسافروں کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے اور افسوس کا مقام تو یہ ہے کہ انتظامیہ اس لوٹ مار کو دیکھ کر تماشائی بن بیٹھی ہے لہٰذا انتظامیہ کو چاہیے کہ ایسے ڈرائیوروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ مسافروں کی مجبوریوں کا ناجائز فائدہ نہ اٹھایا جائے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا