محکمہ دیہی ترقی مینڈھرمیں منریگاکی عمل آوری میں بڑے پیمانے پرخرد برد کاانکشاف
ناظم علی خان
مینڈھر؍؍مینڈھر کے بیشتر دیہی علا قو ں میں محکمہ دیہی ترقی کی ملی بھگت سے منریگا اور ایس بی ایم میںلاکھوں روپے کا گھپلہ کیا گیابلکہ ایسے کاموں کے عوض پیسے نکالے گئے جو کئے ہی نہیں گئے ہیں۔جس کے سبب ایک تو ان اسکیموں کا مقصد ہی فوت ہو کے رہ گیا اور دوسرا خزانہ عامرہ کو لاکھوں روپے کا نقصان بھی ہو رہا ہے ۔ محکمہ دیہی تر قی کے ایک ملا زم نے نا م نہ بتا نے کی شر ط پر بتا یا کہ مرکزی معاونت والی اسکیم ایس بی ایم کے تحت رواں سال میں پر انے اور ہر سال ایک ہی بیت الخلا کے پیسے نکا لے جاتے ہیں جو کا م بھی نہیں ہو تے ہیں ۔زرائع نے بتا یا کہ محکمہ کے ملازموں کی ملی بھگت سے بیت الخلا تعمیر کرنے کے بغیر ہی خزانہ عامرہ سے لاکھوں روپے نکالے گئے۔واضح رہے ایس بی ایم کے تحت کروڑوں روپے خرچ کر کے ایسے لوگوں کے لئے نئے طرزکے بیت الخلا تعمیر کئے جا رہے ہیں جو اب بھی پرانے طرز کے بیت الخلا استعمال کر رہے ہیںیا پھر بیت الخلا کے بغیر ہی زندگی بسر کر رہے ہیں۔ زرائع نے مز ید بتا یا کہ مینڈھر میں اب بھی درجنوں کنبے محکمہ دیہی ترقی میں ہو رہے گھپلے کے سبب پُرانی طرز کے بیت الخلا استعمال کر نے پر مجبورہیںیا پھر بیت الخلا کے بغیر ہی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔جس کے سبب ان اسکیموں کا مقصد ہی فوت ہو کے رہہ گیا ہے۔ زرائع نے مز ید کہا کہ بیت الخلا کی تعمیرات میں ہو ئے گھپلے کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اگر کو ئی بھی افر اد بی ڈی او دفتر مینڈھر کو اس معاملے کے حوالے سے آر ٹی آئی ایکٹ کے تحت تفصیلات بھی مانگی چاہے تو وہ آر ٹی آئی فا رم لینے سے ہی انکا کر تے ہیں۔ اس ضمن میں کئی سما جی کا رکنو ں اور عام لوگوں نے مانگ کی کہ معاملے کی از سر نو پوری طرح سے تحقیقات کر کے قصورواروں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے تاکہ غریب عوام کی فلاح و بہبود کے لئے چلائی جانے والی کروڑوں روپے لاگت والی اسکیموں کا اصل مقصد حاصل ہو ۔مقامی لو گو ں کا کہنا ہے کہ جی آر ایس اوروی ایل ڈبلیو ں کی ملی بھگت سے اڑی ، جگال، سلو اہ اور پٹھا نہ تیر پنچائتو ں میں سینکڑو ں کی تعداد میں بیت الخلا کے پیسے نکالے گئے ہیں لیکن اگر زمینی سطح پر دیکھا جائے تو ایک بھی بیت الخلا نہیں ملے گا ۔ لو گو ں نے ریا ستی گو رنر سے اپیل کی ہے کہ بی ڈٰی او دفتر کی ایک ویجی لینس کے زریعے انکو رائی کروائی جائے ۔ کہ زمینی سطح پر کتنے کام ہوئے ہیں اور پیسے کتنے کا مو ں کے نکالے گئے ہیں۔