یواین آئی
نئی دہلی؍؍دہلی کی تیس ہزاری عدالت نے اترپردیش کے اناؤعصمت اور اغوا کے معاملہ میں بھارتیہ جنتاپارٹی (بی جے پی )کے سابق رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر کو جمعہ کو عمر قیدکی سزا سنائی ۔سیشن جج دھرمیندر سنگھ نے سینگر کو پیر کے روز سینگر کو قصور وار قراردیاتھا۔عدالت نے اس معاملہ میں ایک دیگر ملزمہ ششی سنگھ کو شبہ کی بنیاد پر بری کردیاتھا۔ششی سنگھ پر متاثرہ کو بہلا پھسلا کر ایم ایل اے کے گھر لے جانے کا الزام تھا۔ سینگر اترپردیش میں اناؤ ضلع کی بانگر مئو سیٹ سے بی جے پی کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے ۔ان کے خلاف ایک لڑکی کے ساتھ عصمت دری اور اسکے اغوا کے معاملہ کی سماعت یہاں کی تیس ہزاری عدالت میں جاری تھی ۔اس کے علاوہ سینگر پر سی بی آئی کی خصوصی عدالت میں تین معاملہ چل رہے ہیں ۔یہ معاملہ 2017کاہے جس میں سینگر کے خلاف متاثرہ کے ساتھ جنسی زیادتی کا معاملہ درج کیاگیاتھا۔سی بی آئی کویہ معاملہ 2018میں منتقل کیاگیاتھا۔تیس ہزاری عدالت میں پانچ اگست کو اس معاملہ کی سماعت شروع ہوئی تھی ۔دونوں ملزمان کے خلاف 9اگست کوفردجرم عائدکی گئی تھی ۔اس معاملہ کی چار ماہ سے زیادہ عرصہ تک سماعت ہوئی ۔عدالت نے متاثرہ کو نابالغ ماناہے ۔سینگر پر الزام تھا کہ ملازمت دینے کا وعدہ کرکے اس نے اپنی رہائش گاہ پر متاثرہ کے ساتھ عصمت دری کی ۔متاثرہ کا اغوا کرکے اسکے ساتھ اجتماعی عصمت دری بھی کی گئی ۔متاثرہ اور اسکی ماں کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی لکھنؤمیں واقع رہائش گاہ کے باہر خودسوزی کی کوشش کرنے کے بعد اس معاملہ نے طول پکرا تھااورسینگر کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی ۔اس کے بعد متاثرہ لڑکی کے والد کی پولیس حراست میں موت ہوگئی تھی ۔متاثرہ اور اسکے وکیل اسی سال سڑک حادثہ میں شدید طورپر زخمی ہوگئے تھے ۔ایسے الزام لگے تھے کہ اس حادثہ میں سینگر کا ہاتھ ہے ۔اس کے بعد سپریم کورٹ کے حکم سے اس معاملہ کی جانچ دہلی منتقل کی گئی تھی ۔سینگرپر25لاکھ روپے جرمانہ بھی عائدکیاگیاہے جس میں سے10لاکھ متاثرہ کو دیاجائیگا۔