یواین آئی
نئی دہلی؍؍شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے ) کے خلاف سیلم پور میں پرتشدد جھڑپوں کے بعد منگل کی شب نو بجے کے قریب برج پوری میں لوگ اچانک سڑکوں پر آکر پر تشدد مظاہرہ کرنے لگے ۔ اس دوران بھڑکے تشدد اور پولیس کارروائی میں کچھ پولیس اہلکار سمیت کئی افراد زخمی ہو گئے ۔ برج پوری میں مظاہرے شروع ہونے کے کچھ ہی دیر میں تشدد بھڑک گیا ۔ مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا ۔ پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے چھوڑے اور لاٹھی چارج کر کے جلد ہی حالات پر قابو پا لیا ۔ کشیدگی کو دیکھتے ہوئے دیر رات تک اس علاقے میں ریپڈ ایکشن فورس نے گشت کی ۔ ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ کسی بھی طرح کے تشدد پر قابوپانے کے لئے علاقے میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے ۔ اس سے پہلے سی اے اے کی مخالفت میں منگل کو یمناپار کے سیلم پور علاقے میں مظاہرین نے جم کر تشدد کی ۔ پولیس کو حالات پر قابو پانے کے لئے آنسو گیس کے گولے چھوڑنے پڑے ۔ پر تشدد مظاہروں کو مدنظررکھتے ہوئے دہلی میٹرو ریل سروس کے سات اسٹیشنوں پر لوگوں کا داخلہ اور باہر نکلنا بند کرنا پڑا ۔ سی اے اے کی مخالفت میں اتوار کو جامعہ میں بھی تشدد بھڑک گیا تھا اور دہلی ٹرانسپورٹ کارپوریشن (ڈی ٹی سی ) کی بسوں کو آگ لگانے کے ساتھ ساتھ کئی دیگر گاڑیاں بھی نذر آتش دی تھی ۔ سیلم پور میں سي اے اے کی مخالفت میں مظاہرہ کر رہے مظاہرین نے جم کر تشدد کیا۔ ڈی ٹی سی کی دو بسوں اور ریپڈ ایکشن فورس کی ایک گاڑی کے علاوہ کچھ دیگر گاڑیوں میں بھی توڑ پھوڑ کی رپورٹیں ہیں ۔ پولیس پر بھی جم کر پتھراؤ کیا گیا ۔ پتھراؤ میں کئی پولیس اہلکاروں کے زخمی ہونے کی بھی خبریں ہیں۔ پولیس نے حالات پر قابو پانے کے لئے آنسو گیس کے گولے چھوڑے ۔ پر تشدد مظاہروں کی وجہ سے دہلی میٹرو ریل سروس کے ویلکم، جعفرآباد، موج پور-بابرپور ، سیلم پور، گوکل پور، شیووھار اور جوہری انکلیو کے اسٹیشنوں کے داخلی اور خارجی گیٹ بند کرنے پڑے ۔ بعد میں سیلم پور کے تمام داخلی اور خارجی دروازہ کھول دیے گئے ۔ دہلی پولیس ذرائع نے بتایا کہ شمال مشرقی دہلی کے جعفرآباد میں دو بجے مظاہرہ کیا جانا تھا ۔ مظاہرین بعد دوپہر ایک بجے سے جمع ہونے لگے اور وہ سیلم پور کی جانب بڑھے ۔ شروع میں کار مظاہرہ پرامن تھا لیکن یہ اچانک پر تشدد ہو گیا ۔ پولیس نے بعد میں مظاہرین کو منتشر کر دیا۔پر تشدد مظاہرے کو مد نظر رکھتے ہوئے دہلی ٹریفک پولیس نے سیلم پور سے جعفرآباد جانے والے 66 روڈ پر ٹریفک مکمل طور پر بند کر دی ۔ پولیس ذرائع نے کہا ہے کہ پر تشدد مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے چھوڑے گئے اور کوئی گولی نہیں چلائی گئی ہے ۔ پولیس نے کہا ہے کہ حالات اب قابومیں ہیں ۔ کچھ پولیس اہلکاروں کو چوٹیں آئی ہیں ۔ مظاہرین نے دو بسوں اور ریپڈ ایکشن فورس کی ایک بس میں توڑ پھوڑ کی ۔ کچھ موٹر سائیکلوں کو بھی نقصان پہنچایا ہے ۔