بی ڈی سی چیئرپرسنز کیلئے دو روزہ تربیتی پروگرام کا آغاز

0
0

بی ڈی سی چیئرپرسنز کوخطرات کی بنیاد پر سیکورٹی فراہم کی جائے گی:لیفٹیننٹ گورنر
بی ڈی سی چیئر پرسنز کیلئے مشاہرے کا اعلان کیا؛ضلع پرشد انتخابات سے پنچایتی راج نظام کا سہ مرحلہ ڈھانچہ مکمل ہوگا
لازوال ڈیسک

جموں؍؍لیفٹیننٹ گورنر گریش چندر مرمونے جموں وکشمیر یوٹی کے بلاک ڈیولپمنٹ کونسلوں کے چیئر پرسنز کے مشاہرے کا اعلان کیا ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ بی ڈی سی چیئرسنز کو جو مشاہرہ دیا جائے گا وہ ملک میں سب سے زیادہ ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ چیئر پرسنوں کو وارنٹ آف پریسیڈنس کے مطابق پروٹوکال دیا جائے گا۔اس کے علاوہ انہیں درپیش خطرات کی بنا پر سیکورٹی بھی فراہم کی جائے گی ۔لیفٹیننٹ گورنر نے یہ اعلانات آج یہاں کنونشن سینٹر میں بی ڈی سیز کے چیئرپرسنوں کے لئے دو روزہ تربیتی پروگرام کا افتتاح کرنے کے بعد کئے ۔اس تربیتی پروگرام کا انعقاد بی ڈی سیز کو اُن کی ذمہ داریاں سمجھانے کے لئے کیا گیا ہے ۔اپنے خطاب میں لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں وکشمیر کے لوگوں کو پنچایتی اور بلاک ڈیولپمنٹ کونسل کے انتخابات سے صحیح معنوں میں بااختیار بنایا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ منتخب نمائندوں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ لوگوں کو اُن کی ذمہ داریوں اور حقوق سے روشنا س کرائیں۔ انہوں نے شرکا پر زور دیا کہ وہ اس تربیتی پروگرام سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے مزید اعلان کیا کہ ڈسٹرکٹ پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ بورڈ تشکیل دئیے جائیں گے تاکہ منصوبہ بندی اور ترقیاتی عمل کو غیر مرکوز کیا جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ آنے والے وقت میں ضلع پرشد چناو بھی عمل میں لائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس قدم سے پنچایتی راج کا سہ رخی ڈھانچہ بھی مکمل ہوگا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ پنچایتی راج نظام ترقیاتی عمل کو آگے بڑھانے کا ایک مؤثر ذریعہ ہے جس کے تحت لوگوں کو فیصلہ سازی کے عمل میں شامل کیا جارہا ہے اور ترقیاتی پروگراموں اور سکیموں کی موثر عمل آوری بھی ممکن ہو رہی ہے۔جی سی مرمو نے کہا کہ جموں وکشمیر میں پنچایتوں کی ایک بہترین تواریخ رہی ہے اور زمینی سطح پر اس ادارے کو مستحکم کرنے کے لئے 1935میں جموں وکشمیر ولیج پنچایت ریگولیشن کے تحت اقدامات کئے گئے۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر نے ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے جے اینڈ کے ولیج پنچایت ایکٹ 1958پاس کیا او راسے بعد میں جے اینڈ کے پنچایتی راج ایکٹ 1989 میں تبدیل کیا گیا جس کا بنیادی مقصد خود حکمرانی کے عمل کو تقویت بخشنے کے لئے ایک فعال ادارہ جاتی فریم ورک وجود میںلانا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے پنچایتی راج نظام کو مستحکم کرنے کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر حکومت نے اکتوبر 2018ء میں جے اینڈ کے پنچایت راج ایکٹ 1989 میں کئی ترامیم کیں جس کی بدولت پنچایتوں کو بااختیار بنانے میں کافی مدد ملی ۔انہوں نے کہا کہ ان ترامیم کی بدولت ایکٹ نے ایک جامع پالیسی دستاویز کی شکل اختیار کی اور یوٹی میں پنچایتی راج نظام کو ایک صحیح سمت اور اختیارات ملے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے پنچایتی راج اداروں کو مزید بااختیا ر بنانے اور زمینی سطح پر جمہوری نظام کو مزید مستحکم بنانے کے لئے 73ویں ترمیم کو موثر طریقے پر عملانے کے حکومت کے عزم کو دہرایا۔ انہوں نے کہا کہ تمام سطحوں پر افسروں اور اہلکاروں کو نئے پنچایتی راج نظام کے بارے میں روشنا س کرایا جارہا ہے تاکہ عوامی خدمات کا ایک موثر لائحہ عمل اختیار کیا جاسکے۔لیفٹیننٹ گورنر نے ترقیاتی منظر نامے میں بلاک ڈیولپمنٹ کونسلوں کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ بی ڈی سیز کو ترقیاتی پروگراموں کو دیہی علاقوں میں عملانے میں ایک کلیدی رول ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بی ڈی سیز اور بی ڈی اوز کے رولز کو واضع کرنے کے لئے ایک مناسب ڈھانچہ وضع کیا جارہا ہے تاکہ افسروں اور منتخب نمائندوں کے مابین بہتر تال میل کو یقینی بنایا جاسکے۔انہوںنے مزید کہا کہ بی ڈی سیز کے چیئرسنز کے پروٹوکال اور مشاہرے کو ملک میں مثالی سطح پر مقرر کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس قدم سے بی ڈی سیز چیئرپرسن اپنی ذمہ داریاں بخوبی نبھا سکتے ہیں۔اس موقعہ پرلیفٹیننٹ گورنر کے مشیر کے کے شرما نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بیک ٹو ولیج پروگرام کے تئیں منتخب پنچایتی ارکان نے گہری دلچسپی کا مظاہرہ کیااور لوگوں کی توقعات کو پور ا کرنے کے لئے پنچایتی راج اداروں کو اختیارات تفویض کئے گئے ۔لیفٹیننٹ گورنر کے ایک اور مشیر فاروق خان نے اس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جی سی مرمو گجرات میں دیہی ترقی کے پروگراموں میں پیش پیش رہے ہیں اور یہ ماڈل پورے ملک میں عملایا جارہا ہے اور جموں وکشمیر یوٹی لیفٹیننٹ گورنر کے تجربے اور نظرئیے سے کافی فائدہ حاصل کرسکتی ہے۔ چیف سیکرٹری بی وی آر سبھرامنیم نے اس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اکثر محکموں کے اہلکار رقومات اور سرگرمیاں پنچایتوں کی نگرانی میں رہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں منتخب پنچایتوں کے لئے 2000اکائونٹنٹ تعینا ت کئے جائیں گے۔سیکرٹری دیہی ترقی و پنچایتی راج شیتل نندا نے تربیتی پروگرام کے افتتاح سے پہلے استقبالیہ خطبہ پیش کیا۔فائنانشل کمشنر فائنانس ارون کمار مہتا ، فائنانشل کمشنر صحت و طبی تعلیم اتل ڈول ، انتظامی سیکرٹری اور کئی دیگر محکموں کے افسران بھی اس موقعہ پر موجود تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا