مئو میں شہریت قانون خلاف آتشزنی اور پتھراؤ کے بعد امن وامان ، 19 گرفتار

0
0

مئو، 17 دسمبر (یواین آئی) اترپردیش میں مئو کے جنوبی علاقہ میں شہریت قانون کے احتجاج کے دوران پیر کی شام کچھ مظاہرین کی جانب سے تھانے میں کھڑی گاڑیوں میں آگ لگانے اور توڑ پھوڑ کے الزام میں پولیس نے 19 افراد کو حراست میں لیا ہے۔
مئو میں آتشزنی اور پرتشدد مظاہروں کے بعد لکھنؤ سے ریاست کے ایڈیشنل پولیس ڈائریکٹر جنرل آشوتوش پانڈے کو کل رات مئو بھیجا گیا تھا۔ مئو میں دیر شام شہریت بل کے قانون بن جانے کے خلاف احتجاج کے دوران کچھ مظاہرین نے دكشن ٹولہ تھانے میں کھڑی کئی گاڑیوں میں آگ لگا دی اور روڈ ویز کی دو بسوں پر پتھراؤ کیا، اس واقعہ میں کئی مسافر زخمی ہو گئے تھے۔ حالات کو قابو میں کرنے کے لئے پولیس نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے آنسو گیس کے گولے چھوڑے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ بے قابو ہجوم کو کنٹرول کرنے کے لئے کوتوالی علاقے میں 144 سختی سے لاگو ہے۔ مئو میں کرفیو نہیں لگایا گیا ہے۔ پہلے ضلع انتظامیہ نے مئو کوتوالی سمیت تین تھانہ علاقوں میں احتیاطاً کرفیو لگانے کی بات کہی تھی، لیکن وہاں کرفیو نہیں لگا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ شہر مئو میں اسٹیشن اور بس اڈوں پر آنے جانے والوں کی حفاظت کے لئے پولیس، پی اے سی اور ریپڈ ایکشن فورس گشت کر رہی ہے۔ آتش زنی اور توڑ پھوڑ کے واقعہ کے سلسلہ میں رپورٹ درج کی گئی ہے۔ دکشن ٹولہ تھانے میں گاڑیوں کو پھونکنے اور پولیس اور بسوں پر پتھراؤ کرنے کے معاملے میں ابھی تک 19 افراد کو حراست میں
لیاگیا ہے۔ ملزمان کی شناخت کی جا رہی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا