منشیات کے عادی افراد کو معیاری طبی سہولیات فراہم کی جائیں گی ۔ اتل ڈولو

0
0

حکومت جنوری 2020 تک نئے میڈیکل کالجوں میں ڈرگ ڈی ایڈکشن سہولیات شروع کر رہی ہے
لازوال ڈیسک
سرینگر؍؍صحت و طبی تعلیم محکمہ کے فائنانشل کمشنر اتل ڈولو نے حال ہی میں قائم کئے گئے میڈیکل کالجوں کے پرنسپلوں کو ان کالجوں میں ڈرگ ڈی ایڈکشن مراکز جنوری 2020 تک قائم کرنے کی ہدایت دی تا کہ منشیات میں مبتلاء افراد کو بروقت کونسلنگ فراہم کی جا سکے ۔ اس سلسلے میں فائنانشل کمشنر کی ہدایت پر سرینگر میں میٹنگ منعقد ہوئی جس میں اننت ناگ اور بارہمولہ کے میڈیکل کالجوں میں یہ سہولت قائم کرنے کی کاروائی کا جائیزہ لیا گیا ۔ میٹنگ کی صدارت گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے پرنسپل پروفیسر پرویز احمد شاہ نے کی ۔ میٹنگ میں بارہمولہ میڈیکل کالج کے پرنسپل پروفیسر عبدالحمید، اننت ناگ میڈیکل کالج کے پرنسپل پروفیسر شوکت جیلانی اور ان کالجوں کے مختلف شعبوں کے ماہرین موجود تھے ۔ اتل ڈولو نے ماہرین اور متعلقہ افراد کو ہدایت دی کہ وہ اس سلسلے میں اپنی تجاویز سامنے رکھیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے سرکاری ڈرگ ڈی ایڈکشن مراکز کو مستحکم بنانے کا عزم کیا ہے ۔ اتل ڈولو نے کہا کہ ان مراکز میں معیاری طبی سہولیات اور کونسلنگ کی خدمات مہیاء رکھی جائیں گی ۔سرینگر میڈیکل کالج کے پرنسپل پرویز احمد شاہ نے کہا کہ میٹنگ میں ڈرگ ڈی ایڈکشن مراکز کے قیام کیلئے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ان مراکز میں یکم جنوری 2020 سے داخلہ شروع ہو جائے گا ۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ ہسپتال انتظامیہ ڈرگ ڈی ایڈکشن وارڈ میں تین سے پانچ بیڈ فراہم کرے گی ۔ میڈیکل کالجوں کے پرنسپلوں نے ڈرگ ڈی ایڈکشن وارڈ میں پانچ نرسوں کو تعینات کرنے اور نیم طبی عملے کی تعیناتی پر اتفاق کیا ۔ اس کے علاوہ ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے دیگر ضروری ساز و سامان بھی فراہم کیا جائے گا ۔ یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ جموں کشمیر کی حکومت کو ڈرگ ڈی ایڈکشن پالیسی کو ترتیب دینے میں 37 ممالک کے ماہرین کی رائے بھی ملی ہے جو انہوں نے نئی دہلی میں منعقدہ ایک بین الاقوامی کانفرنس میں دی ۔ واضح رہے کہ پانچ جنوری 2019 کو منعقد ہوئی ریاستی انتظامی کونسل کی میٹنگ میں ڈرگ ڈی ایڈکشن پالیسی کو منظوری ملی تھی ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا