اسپتال میں داخل،13 دنوں سے بھوک ہڑتال پرہیں
یواین آئی
نئی دہلی؍؍عصمت دری کے قصورواروں کو پھانسی کی سزا دینے کے مطالبے پر گزشتہ 13 دنوں سے راج گھاٹ پر بھوک ہڑتال کررہیں دہلی خواتین کمیشن (ڈي سي ڈبلیو) کی صدر سواتی مالیوال اتوار کی صبح بیہوش ہو گئیں۔ ڈي سي ڈبلیو نے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ محترمہ مالیوال کو ایل این جے پي اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق محترمہ مالیوال صبح تقریباً سات بجے بیہوش ہوئیں۔ بھوک ہڑتال کے 12 ویں دن ہفتہ کے روز محترمہ مالیوال کی صحت میں مسلسل گراوٹ کے پیش نظر ڈاکٹروں نے انہیں فوری طور پر بھوک ہڑتال ختم کرنے کی صلاح دی تھی۔ ڈاکٹروں کے مطابق محترمہ مالیوال کا یورک ایسڈ خطرناک سطح پر پہنچ گیا ہے ۔ اس دوران محترمہ مالیوال کا وزن سات سے آٹھ کلو گرام کم ہو گیا ہے ۔ ان کے بلڈ پریشر اور شوگر کی سطح بھی معمول سے کافی کم ہو گئی ہے ۔ ڈاکٹروں نے ان کی جانچ کرنے کے بعد انہیں فوری طور پر بھوک ہڑتال ختم کرنے کا مشورہ دیا ہے ۔ محترمہ مالیوال کے یورک ایسڈ کی سطح 10.1 ہے جو معمول سے کافی زیادہ ہے ۔ یہ کافی خطرناک سطح ہے اور اس سے کڈني فیل ہو سکتی ہیں۔ محترمہ مالیوال نے عصمت دری کے قصورواروں کو پھانسی کی سزا دینے کا التزام کرنے سے متعلق ‘دشا بل’ آندھرا پردیش اسمبلی سے منظور کرنے کے لیے وزیر اعلی جگن موہن ریڈی کو ہفتہ کے روز خط لکھ کر مبارک بھی دی۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ایک طرف آندھرا پردیش حکومت کی یہ پہل قابل ستائش ہے وہیں اس کے برعکس مرکزی حکومت کی خاموشی کافی تکلیف دہ ہے ’’۔محترمہ مالیوال کی ہفتے کی شام حالت بگڑ گئی تھی تو ڈاکٹروں اور پولیس نے انہیں اسپتال میں داخل کرانے کا مشورہ دیا تھا لیکن انہوں نے اس سے انکار کردیا تھا۔ طبی بلیٹن کے مطابق، ان کے خون میں یورک ایسڈ خطرناک سطح پر پہنچ گیا ہے ۔ ایسے حالات میں جگر اور گردے کو نقصان پہنچ سکتا ہے ۔محترمہ مالوال نے کل وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی خط لکھا تھا جس میں انہوں نے مسٹر مودی سے پورے ملک میں‘دشا بل’ فوری طور پر لانے کا مطالبہ کیا ہے ۔واضح رہے کہ دشا بل میں خواتین کے خلاف تشدد کے مقدمات کو 21 دنوں کے دوران نمٹانے اور موت کی سزا کا التزام رکھنے کے لئے کہا گیا ہے ۔اس سے پہلے محترمہ مالیوال نے خواتین کے تحفظ کے معاملے پر مرکزی حکومت کے اب تک لاتعلق رویہ پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ دشا بل کے پورے ملک کے لئے قانون بننے تک وہ اپنی بھوک ہڑتال ختم نہیں کریں گی۔