میرا نام راہل ساورکر نہیں بلکہ راہل گاندھی ہے
یواین آئی
نئی دہلی؍؍کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر پر شدید حملہ کرتے ہوئے اقتدار کے لئے ملک کو تباہ کرنے کا الزام عائد کیااور دہرایا کہ انہوں نے زمینی حالات کو بیاں کیا ہے ، مر جائیں گے لیکن معافی نہیں مانگے گے ۔مسٹر گاندھی نے ہفتہ کو یہاں رام لیلا میدان میں کہا ’’میرا نام راہل ساورکر نہیں بلکہ راہل گاندھی ہے ۔میں مر جاؤں گا لیکن معافی نہیں مانگوں گا ۔ ملک کو تقسیم کرنے کا کام کر رہے وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کے ساتھی امت شاہ کو ہندوستان کو تباہ کرنے کے لئے عوام سے معافی مانگنی ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی نے ملک کو اقتدار کے لئے تباہ کر دیا ہے ۔ ملک کی معیشت ختم کر دی ہے ۔ انہیں صرف اقتدار چاہئے اور اس کے لئے وہ ہر روز ٹیلی ویژن پر آنا چاہتے ہیں ۔ مسٹر مودی کے علاوہ ملک کا کوئی لیڈر ٹی وی پر نظر آتا ہے صرف مودی نظر آتے ہیں کیونکہ وہ اقتدار کے لئے پیسے کا کھیل کھیلتے ہیں ۔ انہیں بے روزگار نوجوانوں، پریشان کسانوں اور ظلم وستم سہارہی خواتین کی فکر نہیں ہے ۔کانگریس لیڈر نے کہا کہ وزیر اعظم نے ملک کی معیشت کو ایسی چوٹ ماری جو اب تک ٹھیک نہیں ہوئی ۔ آپ سے جھوٹ بولا کہ کالے دھن کے خلاف لڑائی ہے ۔ بدعنوانی ختم کرنی ہے ۔ لوگوں کے جیب سے پیسے نکالے اور لاکھوں روپے انل امبانی اور اڈانی کے حوالے کئے ۔مسٹر گاندھی نے کہا کہ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ اور سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے حکومت کو بار بار مشورہ دیا کہ جی ایس ٹی اس طرح سے نافذ نہ کریں کیونکہ اس سے ملک کی معیشت تباہ ہو جائے گی لیکن مسٹر مودی اپنی ضد پر اڑے رہے اور کہا کہ وہ ہر حال میں رات کے 12 بجے گبر سنگھ ٹیکس لاگو کریں گے ۔ انہوں نے اپنی ضد پوری کی اور یہ ٹیکس نافذ کر دیا ۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ مسٹر مودی کی ضد کا نتیجہ ملک کے سامنے ہے ۔ آج ملک میں 45 برس میں سب سے زیادہ بے روزگاری ہے ۔ ملک کی جی ڈی پی نو فیصد ہوتی تھی لیکن اب وہ محض چار فیصد پر آ گئی ہے ۔ وہ بھی تب جب جی ڈی پی ناپنے کا طریقہ بدلا ہے تو یہ چار فیصد پر ہے ۔ اگر پہلے کی طرح اس کو ناپا جائے تو یہ محض ڈھائی فیصد کے ارد گرد ہی ہوگی ۔ اس طرح سے انہوں نے ملک کی معیشت کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کا مستقبل چین اور ہندوستان کو کہا جاتا تھا لیکن حالات یہاں تک پہنچ گئے ہے کہ آج ہم پیاز کے لئے پریشان ہیں ۔ انہوں نے کہا‘‘ملک کی اقتصادیات کو مودی نے خود ختم کیا ہے ۔ ہندوستان کے دشمن چاہتے تھے کہ ہندوستان کی اقتصادیات تباہ ہو جائے اور یہ کام ملک کے وزیر اعظم نے کیا ہے ۔پھر بھی خود کو محب وطن کہہ رہے ہیں ۔ ملک کا پورا پیسہ دو تین صنعت کاروں کے حوالے کر دیا گیا ہے ’’مسٹر گاندھی نے کہا کہ پانچ سال میں پورٹ اور ایئر پورٹ کے ٹھیکے سونپے گئے ہیں ۔ اڈانی کو ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کے 50 بڑے ٹھیکے دیے گئے ہیں، کیوں دیے ، اس کا مسٹر مودی کے پاس کوئی جواب نہیں ہے ۔ گزشتہ دنوں کچھ لوگوں کے ایک لاکھ 40 ہزار کروڑ روپے کے بینک قرضے معاف کئے گئے لیکن عام آدمی کے لئے حکومت موبائل فون سروس کو مہنگا کر رہی ہے ۔بڑے صنعت کاروں کو یہ حکومت فائدہ پہنچا رہی ہے لیکن عام آدمی کی اس کو کوئی فکر نہیں ہے ۔ جب تک غریب، کسان، نوجوان اور مزدور کے پاس پیسہ نہیں ہوگا اس وقت تک ملک ترقی نہیں کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک میں خوف کا ماحول پیدا کیا گیا ہے ۔ سرکاری محکموں میں بیٹھے لوگوں کو ڈرایا جا رہا ہے اور میڈیا پر حملے ہو رہے ہیں ۔ چاروں طرف خوف کا ماحول ہے لیکن انہیں سمجھ لینا چاہئے کہ کانگریس کے لوگ ڈرتے نہیں ہیں، کانگریس کے لوگ اس خوف کو ختم کریں گے اور اس کے لئے پورے ملک کے عوام کانگریس کے ساتھ ہیں ۔