اعجاز الحق بخاری
جموں ؍؍جموں جامع مسجد عائشہ جموں میں آج جمعہ کو خطاب کرتے ہوئے مولانا ولایت حسین مصباحی جنرل سیکریٹری آل انڈیا تنظیم علمائے اسلام و امام و خطیب جامع مسجد حضوری سرنکوٹ نے کہا کہ ہمارا ملک ہندوستان جس سے ہم بے پناہ محبت کرتے ہیں جو اولیاء کرام کی آماجگاہ رہا ہے جہاں گنگا جمنی۔تہذیب کی مثالیں دی جاتی تھی آج وہ اس دہانے پہ پہنچ جائے گا کسی نے سوچا بھی نہیں تھا آج ہندوستان اور ہندوستان سے محبت کرنے والا ہر شہری خون کے آنسو رو رہا ہے۔خاص کر 2019سے ہندو راشٹر بنانے کا کام نہایت تیزی سے جاری ہے ذی شعور ہندوستانی سمجھتا ہے اب ایک ہی بار ہندو راشٹر بنا دینا چاہیئے روز روز کی مصیبت سے ایک بار ہی سہی کبھی نوٹ بندی کبھی نیٹ بندی۔۔کبھی۔370۔کبھی 35A. کبھی رام مندر وہ بھی مسلمانوں کے مقدس تہواروں کے موقوں پرکیا یہ کہی جان بوجھ صرف ایک ہی طبقہ کو پریشان کر نا تو مقصد نہیں۔۔؟۔۔اب CAB لا کرمسلمانوں کا دل دکھایا ہے۔۔ہندوستان ایک چمن ہے جس میں ہر طرح کے پھول ہیں۔۔ہر پھول کی اپنی رنگ و بو ہے۔۔۔۔کیونکہ یہ بل مداخلت فی الدین کے مترادف ہوگا۔۔۔صاف اشارے مل رہے ہیں کہ کچھ عرصہ بعد یہاں مذہبی آزادی نہیں رہے گی چین کی طرح مذہبی لیٹریچر بین ہو جائے گا۔۔۔۔ہر طرف افراتفری کا ماحول پیدا کیا جا رہا ہے۔۔۔۔آخر اس ملک کا کیا ہو گا۔۔اس کی معاشی و اقتصادی کیا ہو گئی ہے۔آج ملک اقتصادی بحران کے دہانے پر کھڑا ہیبے روزگاری اپنی چرم سیما پر ہیتعلیمی نظام درہم برہم ہو گیا ہیخاص کر جموں کشمیر میں میں نیٹ نہ ہونے کی وجہ سے طلبہ و طالبات امتحانات کی تیاری میں ناکام ہو گئے ہیں انہوں نے کہا کمونیکیشن سسٹم ٹھپ ہونے کی وجہ سے کسی کو کوئی معلومات بر وقت نہیں پہنچ رہی ہے ۔