لوگوں کیلئے بنکروں کی تعمیر کو آدھے راستے میں چھوڑ دیا گیا

0
0

سرحدپارسے پاکستانی گولہ باری سے عوام کی زندگی اجیرن:ایڈوکیٹ نظیر چوہدری
ناظم علی خان

مینڈھر؍؍سرپنچ ڈھرانہ ایڈوکیٹ نظیرچوہدری نے مینڈھر میں پر یس کا نفرس خطاب کر تے ہوئے انتظامیہ کو اڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ بالاکوٹ، مینڈھر اور منکو ٹ کے اندرپاکستانی افواج کی طرف سے فائرنگ اور گولہ باری کے دوران لوگوں کیلئے بنکروں کی تعمیر کو آدھے راستے میں چھوڑ دیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کئی سال قبل بنکروں کی تعمیر کا کام شروع ہو اتھا لیکن اس وقت تک مکمل نہیں ہوا ہے اور سرحدی علاقہ میں بسنے والے لوگ کئی قسم کی فائرنگ اور گولہ باری کے دوران پریشیانیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔انھوں نے جمو ں و کشمیر کے لفٹیڈنٹ گورنر سے اپیل کی کہ سرحدی علاقہ کے لوگوں کیلئے بنکروں کے کام میں تیزی لائی جائے کیونکہ فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ بند ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے ۔جبکہ مرکزی سرکار کی طرف سے کروڑوں روپے بنکروں کی تعمیر کیلئے دئیے گئے ہیں لیکن بد قسمتی کی بات ہے کہ بنکر تعمیر کرنے میں انتظامیہ سست روی سے کام لے رہی ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ گولہ باری اور فائرنگ کے دوران زخمی لوگوں کیلئے بی پی ایمبونس گاڑیاں بھی سرحدی علاقہ میں موجود نہیں ہوتی ہیں جو کہ لوگوں کی بد قسمتی ہے ۔انھوں نے کہا کہ لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کیلئے مزید بندو بست کئے جائیں تاکہ زخمی ہونے کی صورت میں لوگوں کو فوری طور بنیادی علاج و معالجہ کرکے گو رنمٹ میڈیکل کالج راجو ری یا جمو ںمنتقل کیا جائے ۔ان کا کہنا تھا کہ ادویات اور ایمبولنس گاڑیوں کا مزید انتظام کیا جائے تاکہ لوگوں کو کسی بھی قسم کا زخمی ہونے کی صورت میں پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ان کا کہنا تھا کہ سرحدی علاقہ کے لوگ ہمیشہ ہماری بہادر فوج سے کاندھے کاندھا ملا کر کھڑا رہیتے ہیں لیکن سرکار ان کو سہولیات دینے میں بری طرح ناکام ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا