انجمن اسلام کا مقابلہ دینیات، شاندار کامیابی وکامرانی سے ہمکنار
لازوال ڈیسک
ممبئی؍؍مشہور تعلیمی ادارہ انجمن اسلام کی کریمی لائبریری کے زیراہتمام تین روزہ مقابلہ دینیات شاندار کامیابی وکامرانی سے ہمکنار ہوا ،جمعہ سے سے شروع ہونے والے روزہ آل انڈیا مقابلہ دینیات کو آئندہ سال سے عالمی سطح پر منعقد کرنے کے منصوبہ پر غور کیا جارہا یے ،واضح رہے کہ امسال قومی سطح پر منعقد کیے جانے والے تقریر، مضمون نویسی اور کوئز کے شرکاء کی تعداد ایک ہزار سے زائد ہوگئی تھی جس سے لوگوں اور اداروں کی دلچسپی کا پتہ۔چلتا ہے ۔ جامعہ کو کریمہ کتب خانہ کے وسیع ہال میں اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے بزرگ عالم دین مولانا ابو ظفرحسان ندوی نے کہاکہ شریعت کو عمل میں لانا ہے ،اللہ کی کتاب محمد صلی اللہ وسلم کی سنت سے اپنی زندگی کو آراستہ کرناہے ، نیز آپ کی منزلت کو سمجھنا ہے ۔ مولانانے علم اور عہدے کے حوالے سے یہ بھی کہا کہ علم عہدے کامحتاج نہیں ہے ، بلکہ عہدے علم کے محتاج ہیں۔ انجمن سلام کے صدر ڈاکٹر ظہیر قاضی نے کہا کہ مقابلے دینیات کا مقصد طلبہ اور معاشرے کی سوچ و فکر میں تبدیلی لانا اور طلبہ کی اخلاقی تربیت کرنا ہے ۔ بیک وقت دین اور اعلی عصری علوم سے طلبہ کی ذہن سازی بھی ہوگی۔ اس کے علاوہ یہ بھی حقیقت ہے کہ انسانوں کی کامیابی اورفکاح اسلام کی تعلیمات پر عمل آوری سے ہی ممکن ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ خوش آئند ہے کہ جو سلسلہ آٹھ سال قبل انجمن اسلام نے شروع کیا تھا وہ مسلسل دراز ہوتا رہا اور آج خوشی کی بات یہ ہے کہ شرکائے مقابلے کی تعداد ایک ہزار سے زائد ہوگئی ہے ۔اس موقع ڈاکٹر ظہیر قاضی نے مشہور تاجر مرحوم حاجی عبدالرزاق کالسیکرکا ذکر کیا ،جن کی ایماء اورتعاون دینے کے بعد اس سلسلہ کوشروع کیا گیا ،ادارہ کے نائب صدرشیخ عبداللہ نے کہا کہ اس کا مقصد یہ ہے کہ کردار سازی کے پیغام دور دور تک پہنچے اور ہم طلبہ اورقوم کے نوجوانوں کے کردارمیں مثبت تبدیلیوں کا مشاہدہ بھی کرسکیں۔ ڈاکٹر شفیع شیخ نے مقابلے میں تحریر و تقریر کے عنوانات کے تعلق سے کہا کہ کوشش کی جارہی ہے کہ نئی نسل قران و سنت اور سیرت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں اپنے معمولات زندگی طے کرے ۔ ابتدائی تقریب میں بڑی تعداد میں شرکاء اور معززین شریک ہوئے ۔اس موقع پر دوسرے روز مقابلہ دینیات میں شرکاء نے زبردست صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔اس مقابلہ میں طلبہ اور اساتذہ نے منتخب عنوانات پر تقاریر کیں اور مضمون نویسی میں بھی حصہ لیا۔مقابلے دینیات کے تیسرے روز تقسیم انعامات کے شاندار جلسے میں مہمان خصوصی مولانا سید حافظ اطہرعلی نے کہا کہ اسلام عصری علوم حاصل کرنے کا ہرگز مخالف نہیں ہے لیکن شرط یہ ہے کہ علم دین بھی حاصل کیا جائے ، اس موقع پر چیف گیسٹ مولانا سید خالد اشرف نے کہا کہ موجودہ دور میں ایسے مقابلوں کا انعقاد ضروری ہے ، اس سے ہمیں اپنی تاریخ معلوم ہوتی ہے جس قوم کو اپنی تاریخ کا علم نہیں ہوتا وہ در در کی ٹھوکریں کھاتی ہے ۔اختتامی جلسہ میں خطبہ صدارت میں ڈاکٹر ظہیر قاضی صدر انجمن اسلام نے کہا کہ انجمن اسلام کی تاریخ میں یہ وہ اہم نواںسال ہے جہاں اہتمام سے مقابلہ دینیات جاری ہے ،انجمن کا مقصد یہ ہے کہ قوم کے نوجوان ہر شعبے میں ترقی کریں ۔اس۔موقع پر بورڈچیئرمین اور صنعت کار غلام پیش امام نے سیرت نبوی صلی اللہ وسلم کے مطالعے کی تلقین کی۔ اس موقع پر تین روزہ مقابلے دینیات کے مقاصد بیان کرتے ہوئے ڈاکٹر شیخ عبداللہ نے انعام یافتگان کے ناموں کا اعلان کیا ،پرنڈپل سلمی لوکھنڈ والا نے نے نظامت کی۔ پرائمری گروپ کے لئے جسٹس بدرالدین طیب جی ٹرافی جماعت التوحید امین باغبھیونڈی کو دی گئی، ،سکینڈری گروپ کے ، منشی پریم چند ٹرافی انجمن سلام الانا ہائی اسکول کرلا،ممبئی ،شبلی نعمانی ٹرافی جماعت التوحید امین باغ ،کے مولاناآزاد ٹرافی پونے کالج آف آرٹس اینڈ کامرس نے حاصل کی۔اور اساتذہ گروپ کے لیے علامہ اقبال ٹرافی صمدیہ ہائی اسکول اینڈجونئیر کالج بھیونڈی کو دی گئی ۔