رمن سنگھ خود ہی جال میں پھنسے :بھوپیش

0
0

نئی دہلی؍؍چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے آج یہاں کہا کہ انہوں نے سابق وزیر اعلی ڈاکٹر رمن سنگھ کے خلاف کسی طرح کی کوئی تفتیش شروع نہیں کرائی ہے ، بلکہ ان کی حکومت نے سول سپلائی کارپوریشن (نان) گھپلے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا اور اب انہوں نے اس تحقیقات کو روکنے کے لئے عدالت میں درخواست دائر کی ہے ۔ مسٹر بگھیل نے یہاں ایک پروگرام کے موقع پر الگ سے صحافیوں کو بتایا کہ ان کی حکومت نے ڈاکٹر سنگھ کے خلاف کوئی تفتیش شروع نہیں کرائی ۔ سول سپلائی کارپوریشن کے گھپلے کی تحقیقات ان کی حکومت نے شروع کی تھی۔ نان میں ان کے دور میں ہی اس پر چھاپہ مارا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ تفتیشی افسر نے کہا تھا کہ پیسہ اس ڈومین میں گیا ہے جہاں ہم تفتیش نہیں کرسکتے ہیں۔ ہم نے اس ڈومین کی بھی چانچ کرنے کے لئے کہا ہے ، تو ڈاکٹر سنگھ کیوں پریشان ہو رہے ہیں۔ وزیر اعلی نے کہا کہ ڈاکٹر سنگھ نے اس تحقیقات کو بند کرانے کے لئے ہائی کورٹ میں خصوصی اجازت عرضی دائر کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک کا یہ پہلا انوکھا معاملہ ہے جس میں تحقیقات کا آغاز کرنے والا شخص تحقیقات کو بند کرنے کا مطالبہ کررہا ہے ۔ریاست کی انتظامیہ اور معیشت کے بارے میں پوچھے گئے سوالات پر ، مسٹر بگھیل نے کہا کہ گڈس اینڈ سروسس ٹیکس (جی ایس ٹی) کی وجہ سے اس سال چھتیس گڑھ کو تقریبا 3500 کروڑ روپئے ملنا چاہئے ۔ اس وقت تک ، ریاست کو 1750 کروڑ روپئے کی ادائیگی ہوجانی چاہئے تھی ، لیکن اصل صورتحال یہ ہے کہ چھتیس گڑھ کو ابھی مزید نو سو کروڑ روپے لینا باقی ہے ۔کوئلہ کے رائلٹی کے فارمولے کے بارے میں مرکز کے دوہرے رویہ پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگلے تیس برسوں میں چھتیس گڑھ کو نو لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوگا۔ اس کی کہیں سے تلافی کی یقین دہانی نہیں کرائی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت ریاست کو وہ رقم بھی نہیں دے رہی ہے جو جائز طریقے سے ملنی ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا