متأثرہ کی دردناک موت کافی تکلیف دہ

0
0

سپریم کورٹ مرکز کو سخت قانون بنانے کی ہدایت دے :مایاوتی
یواین آئی

لکھنؤ؍؍ بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی)سپریمو مایاوتی نے اترپردیش کے ضلع اناؤ کی عصمت دری متأثرہ کی موت پر اپنے دکھ کا اظہا کرتے ہوئے ریاستی حکومت سے متأثرہ کے کنبے کو جلد ہی انصاف دلانے کا مطالبہ کیا۔ محترمہ مایاوتی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا‘‘ جس اناؤ عصمت دری متأثرہ کو جلا کر مارنے کی کوشش کی گئی اس کی کل رات دہلی میں ہوئی درد ناک موت کافی تکلیف دہ ہے ۔ اس دکھ کی گھڑی میں بی ایس پی متأثرہ کے کنبے کے ساتھ ہے ۔اترپردیش حکومت متأثرہ کے اہل خانہ کو انصاف دلانے کے لئے جلد ہی خصوصی پہل کرے ۔یہی انصاف کا تقاضہ اور عوام کا مطالبہ ہے ۔انہوں نے کہا‘‘ ساتھ ہی اس قسم کی دردناک واقعات کو اترپردیش سمیت پورے ملک میں روکنے کے لئے ریاستی حکومتوں کو چاہئے کہ وہ شہریوں میں قانون کا خوف پیدا کریں اور مرکز بھی ایسے واقعات کو دھیان میں رکھتے ہوئے ملزموں کو وقت مقررہ کے اندر ہی پھانسی کی سخت سزا دلانے کے لئے قانون بنائے ۔ قابل ذکر ہے کہ قومی راجدھانی کے صفدر جنگ اسپتال میں اناؤ عصمت دری متأثرہ کی جمعہ کی دیر رات موت ہوگئی۔ اسپتال کے برن اینڈ پلاسٹک سرجری ڈپارٹمنٹ کے صدر ڈاکٹر شلبھ کمار نے بتایا کہ لڑکی کو نازک حالت میں جمعرات کو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا لیکن کل رات تقریبا ساڑھے آٹھ بجے اس کی طبیعت بگڑنے لگی ۔اور پوری کوششوں کے بعد بھی اس کی جان نہ بچائی جاسکی اور متأثرہ نے زخموں کی تاب نہ لاکر رات 11:10 بجے دم توڑ دیا۔مایاوتی نے سنیچر کو سپریم کورٹ سے اپیل کی خواتین کے خلاف جرائم روکنے کے لئے مرکزی حکومت کو سخت قانون بنانے کی ہدایت دے ۔اناؤ میں عصمت دری متأثرہ کو ملزموں کے ذریعہ جلائے جانے اور کل دیر رات دہلی کے اسپتال میں اس کی موت کے بعد محترمہ مایاوتی نے آج یہاں میڈیا نمائندوں سے کہا کہ مرکزی حکومت خواتین پر ہورہے مظالم کے تئیں قطعی سنجیدہ دکھائی نہیں دے رہی ہے لہذا سپریم کورٹ کو اس معاملے کا خود نوٹس لے اور مزکزی حکومت کو اس پر سخت قانون بنانے کی ہدایت دے ۔ انہوں نے کہا کہ اترپردیش کی گورنر بھی خاتون ہیں ۔وہ ااج ان سے اناؤ کے معاملے میں ملنا چاہتی تھیں لیکن گورنر کے کسی پروگرام کی وجہ سے باہر رہنے ہونے سے ملاقات نہیں ہوپائی۔ اب وہ میڈیا کے ذریعہ سے اپنی بات گورنر تک پہنچانا چاہتی ہیں۔ محترمہ مایاوتی نے کہا کہ گورنر کے پاس کافی آئینی اختیارات ہوتے ہیں وہ چاہیں تو اس کا استعمال کرسکتی ہیں۔ بی ایس پی سپریمونے کہا کہ ایسے تو پورے ملک میں خواتین کے ساتھ ظلم ہورہا ہے لیکن اترپردیش میں تو حد ہی ہوگئی ہے ۔ روز کوئی نہ کوئی حادثہ پیش آتا ہے ۔ وجہ صرف یہ ہے کہ ریاستی حکومت جرائم پیشہ افراد کے خلاف کاروائی کرنے میں ناکام رہی ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا