لوک سبھا میں برسر اقتدار اور اپوزیشن کے درمیان تکرار
یواین آئی
نئی دہلی؍؍اناو اور حیدرآباد کے عصمت دری کے واقعات پر لوک سبھا میں وقفہ صفر میں بحث کے دوران ماحول اتنازیادہ بگڑ گیا کہ برسراقتدار اور اپوزیشن کے درمیان ہاتھا پائی کے اشارے کئے گئے جس سے اسپیکر اوم برلا کو خواتین و اطفال کے فلاح و بہود کی وزیر امریتی ایرانی کو بات پوری کرنے سے پہلے روک کر دونوں فریقوں میں بیچ بچاؤ کرنا پڑا۔اسپیکر نے ضروری دستاویز رکھوانے کے بعد وقفہ صفر شروع کرنے کا اعلان کیا۔اس کے کچھ ہی دیر بعد کچھ اراکین نے الگ الگ مسئلے اٹھائے ۔کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے اناو کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ پورے ملک میں اجتماعی آبروریزی کے معاملوں کے سلسلے میں زبردست اشتعال ہونے کے باوجود اس وحشیانہ جرم پر روک نہیں لگ پارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اناو عصمت دری معاملے میں چار دن پہلے ضمانت پر باہر نکل کرآئے ملزم کی اتنی ہمت بڑھ گئی کہ اس نے متاثرین کو گاؤں سے کھینچ کر زندہ جلادیا۔اسے بھاگ کر کہیں پناہ لینی پڑی۔اس کا 95فیصد جسم جل گیا ہے ۔یہ کیا ہورہا ہے ۔؟