ہندوستان میں جانچ کے طریقہ کار اور فوجداری نظام کو مضبوط کرنے کی ضرورت
لازوال ڈیسک
حیدرآباد؍؍مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اور حیدرآباد سے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے ویٹرنری ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے ملزمین کے انکاونٹر سے متعلق سوال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جہاں تک ان کی بات ہے تو وہ انکاونٹرس کے خلاف ہیں۔ ہندوستان میں جانچ کے طریقہ کار اور فوجداری نظام کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔اسد الدین اویسی نے نئی دہلی میں پارلیمنٹ کے احاطہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ جو انکاونٹر کا واقعہ پیش آیا ، وہ حیدرآباد کے نواحی ضلع رنگا ریڈی کے سائبر آباد پولیس کمشنریٹ کی حدود میں پیش آیا۔ ملزمین پولیس تحویل میں تھے۔ اویسی نے کہا کہ صحیح معنوں میں یہ انسان حیوان بن چکے ہیں۔ انہیں عدالت سے سزا ملنی چاہئے اور انہیں ایسی سزا ملنی چاہئے کہ وہ موت کو بھی تڑپیں۔انہوں نے کہا کہ یہ واقعات کس طرح پیش آئے اس کی تفصیلات مجسٹریل انکوائری کے ذریعہ سامنے آئیں گی۔ وہ اس انکاونٹر کے بارے میں مزید تبصرہ کرنا نہیں چاہتے ، لیکن وہ انکاونٹرس کو درست نہیں مانتے ہیں۔ انہوں نے یہ واضح کیا کہ یہ واقعہ حیدرآباد نہیں بلکہ حیدرآباد کے مضافات کے اضلاع کے حدود میں پیش آیا ہے ، جبکہ میڈیا کے ذریعہ غیرضروری طور پر بار بار حیدرآباد کا نام لیا جارہا ہے۔