شہریت ترمیمی بل سیکولر آئین کی منشاء کے خلاف:مایاوتی

0
0

لکھنؤ؍؍بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے مرکزی کابینہ کی جانب سے منظور کئے گئے شہریت ترمیمی بل کو مرکزی حکومت کی جانب سے جلد بازی میں کیا گیا فیصلہ بتاتے ہوئے بل کو غیر آئینی اور شہریوں میں مذہب کے نام پر تفریق کرنے والا قرار دیا۔جمعرات کو یہاں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بی ایس پی سپریمو نے بل کو شہریوں میں مذہب کے نام پر تفریق کرنے اور مذہب کے نام پر شہریت دینے والا قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے متعارف کرایا گیا یہ بل بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کے انسانیت نواز اور سیکولر آئین کی منشی و اس کے بنیاد ڈھانچے کے عین خلاف ہے ۔بی ایس پی سپریمو نے بل سے عدم اتفاق کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بی ایس پی بل کی موجودہ شکل سے بالکل بھی اتفاق نہیں رکھتی ہے ۔حکومت کو اسے شہریوں پر زبردستی تھوپنے کے بجائے اس پر از سر نو غور کرنا چاہئے ۔انہوں نے بل کو جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی کو بھیجنے کا مطالبہ کیا۔سابق وزیر اعلی نے کہا کہ مرکزی حکومت کو کوئی بھی فیصلہ کسی ذات، مذہب،فرقہ اور علاقے کے خلاف ہرگزنہیں کرنا چاہئے اور نہ ہی فیصلے سے کسی قسم کی جانبدارای جھلکنی چاہئے کیونکہ حکومت کا ایسا قدم آئینی اقدار کے خلاف ایک جرم سمجھا جائے گا۔انہوں نے ایس سی /ایس ٹی ریزرویشن کو مزید دس سالوں تک بڑھانے کے فیصلے کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ مرکز ی اور ریاستی سرکار کی نوکریوں میں خاص کر ایس سی ایس ٹی طبقے کے کوٹے کے خالی آسامیوں کو خصوصی مہم چلاکر پورا کیا جائے تاکہ ان طبقات کے ساتھ صحیح انصاف ہوسکے ۔انہوں نے پرائیویٹ کمپنیوں میں بھی ان طبقات کے لئے ریزرویشن کا مطالبہ کیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا