یہ کیساامتحان؟

0
0

وادی کشمیر کے مختلف کالجوں بالخصوص شہر سری نگر کے قلب میں واقع تاریخی امرسنگھ کالج میں گریجویشن اور بی ایڈ کورسز کے امتحانات میں حصہ لینے والے طلبا کا کہنا ہے کہ امتحانی سینٹروں میں گرمی کا کوئی بھی خاطر خواہ بندوبست نہ ہونے سے انہیں متنوع مشکلات سے دوچارہونا پڑرہا ہے۔طلبا کے ایک گروپ نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ امتحانی سینٹروں میں گرمی کا کوئی خاطرخواہ انتظام نہیں ہے۔انہوں نے کہا: ‘ہم وادی کے تاریخی امرسنگھ کالج میں بی ایڈ کورس کا امتحان دے رہے ہیں جو شہر سری نگر کے قلب میں واقع ہے، کالج میں گرمی کا کوئی خاطر خواہ بندوبست نہیں ہے جس کے باعث ہمیں گوناگوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے’۔انہوں نے کہا کہ کالج میں امتحانی ہالوں کی کھڑکیوں کے شیشے چکنا چورہوئے ہیں اور گرمی کا کوئی انتظام نہ ہونے کی وجہ سے طلبا امتحانی پرچے اچھی طرح بھر نہیں پارہے ہیں۔ایک طلاب علم نے اپنا نام مخفی رکھنے کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ امتحانی سینٹروں میں سردی سے ہاتھ اس قدر منجمد ہوجاتے ہیں کہ لکھنا امر محال بن جاتا ہے۔انہوں نے کہا: ‘امتحانی سینٹروں میں جہاں گرمی کا کوئی خاطر خواہ انتظام نہیں ہے تو وہیں امتحانی سینٹروں کی کھڑکیوں کے شیشے چکا چور ہیں جس سے امتحانی ہالوں میں اس قدر ہاتھ ٹھنڈے ہوجاتے ہیں کہ لکھنا امر محال بن جاتا ہے’۔طلبا نے کہا کہ سردی کی وجہ سے ہم امتحانی پرچوں کو مکمل طور پر کرنے سے معذور ہیں۔انہوں نے کہا: ‘امتحانی سینٹروں میں سردی اس قدرشدید ہوتی ہے کہ ہم امتحانی پرچہ مکمل طور پر بھرنے کی صلاحیت سے بہرہ ور ہونے کے باوجود بھی کئی سوالات کے جواب لکھنے سے رہ جاتے ہیں کیونکہ ہاتھ سردی سے کانپتے ہیں اور لکھنے کی رفتار دھیمی ہوجاتی ہے’۔طلبا نے کہا کہ ہم نے متعلقہ حکام کی نوٹس میں یہ معاملہ کئی بار لایا لیکن کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔قابل ذکر ہے کہ وادی میں پانچ اگست کے بعد تعلیمی اداروں میں تدریسی سرگرمیاں بحال نہیں ہوسکی جس کے باعث طلبا نصف نصاب بھی مکمل نہیں کرپائے۔ تاہم سٹیٹ بورڑ آف اسکول ایجوکیشن اور کشمیر یونیورسٹی نے نصاب میں کسی قسم کی کوئی رعایت دیے بغیر امنتحانات منعقد کئے۔والدین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے وادی میں امتحانات صرف یہ باور کرانے کے لئے منعقد کئے کہ یہاں حالات نارمل ہیں۔ دسویں اور بارہویں جماعت کے طلبا نے بھی امتحانی سینٹروں میں گرمی کا کوئی خاطر خواہ انتظام نہ ہونے کی بارہا شکایتیں درج کی تھیں نیز کئی طلبا نے یہ الزام بھی لگایا تھا کہ موسمی حالات کی وجہ سے روشنی میں کمی ہونے می وجہ سے امتحانی سینٹروں میں بھی روشنی اس قدر کم ہوجاتی تھی کہ پرچے پڑھنا مشکل ہوجاتا تھا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا