کشمیر میں معمولات زندگی بحال کرنے کیلئے جمہوری عمل ناگزیر 

0
0

مین اسٹریم لیڈران کو فوری طور رہا کیا جائے ، سیاسی سرگرمیاں جمہوریت کی روح : غلام حسن میر

سرینگر؍ :کے این ایس / نظر بند مین اسٹریم لیڈران کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ڈیموکریٹک پارٹی نیشنلسٹ ( ڈی پی این ) کے صدر اور سابق ریاستی وزیر غلام حسن میر نے اتوار کے روز کہا کہ سیاسی پارٹیوں کی عدم موجودگی میں جمہوری نظام عمل در آمد نہیں کر سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہندوستان کو فوری طور پر جموں و کشمیر کے عوام تک پہنچنے کیلئے اعتماد سازی کے اقدامات اٹھانے چاہئے ۔ کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے ساتھ بات کرتے ہوئے ڈیموکریٹک پارٹی نیشنلسٹ کے صدر غلام حسن میر نے کہا کہ سیاسی سرگرمیاں جمہوریت کی روح ہے اور سیاسی پارٹیوں کی عدم موجودگی میں جمہوری نظام عمل در آمد نہیں کر سکتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں حالات کو معمول پر لانے کیلئے جمہوری عمل ناگزیر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں فوری نوعیت کے اعتماد سازی کے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے جبکہ حکومت ہندوستان کو جموں و کشمیر کے عوام تک پہنچنے کیلئے اقدامات اٹھانے چاہئے ۔ غلام حسن میر نے کہا کہ کشمیر میں حالات کو معمول پر لانے کیلئے کافی وقت گزر چکا ہے لیکن ابھی بھی کشمیر میں حالات پوری طرح سے معمول پر نہیں آئے ہیں لہٰذا یہ حکومت ہند کی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیر میں حالات کو معمول پر لانے کیلئے جموں و کشمیر کے عوام تک پہنچنے کے عمل کو شروع کرے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں حالات کو واپس پٹڑی پر لانے کیلئے جمہوری عمل لازمی ہے لیکن ایسا سیاسی لیڈران کے بغیر ممکن نہیں ہے ، جنہیں 5 اگست سے مختلف مقامات پر نظر بند رکھا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر سیاسی لیڈران آزاد نہیں ہیں تو جمہوریت کیسے خوشحال ہوسکتی ہے ۔ غلام حسن میر کی نظر بندی گزشتہ ہفتے ختم ہوئی اور اتوار کو وہ جموں پہنچ گئے اور جموں پہنچنے پر انہوں نے کشمیر نیوز سروس کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو کی ۔ غلام حسن میر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ دفعہ 370 کی تنسیخ کے بعد لوگوں میں یہ خدشات پائے جارہے تھے کہ ان کی نوکریاں اور اراضی کے حقوق سلب ہونگے لہٰذاس کیلئے ضروری ہے کہ نئی دلی لوگوں تک پہنچے ۔ غلام حسن میر نے یہ بھی کہا کہ آرٹیکل 371 کو ایڈرس کرنے کے حوالے سے مختلف نظریات موجود ہے تاہم عوام کے حقوق کو ہی ملحوظ نظر رکھا جانا چاہئے ۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ حکومت ہند نے گزشتہ 4 ماہ کے دوران آپ سے کوئی رابطہ قائم کیا تو انہوں نے منفی رد عمل ظاہرکرتے ہوئے کہا ’’ جی نہیں ، میں کسی کے ساتھ رابطے میں نہیں ہوں ۔‘‘

 

 

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا