غیر یقینی صورتحال کا119واں دن 

0
0

کشمیر میں سیاسی سرگرمیاں مفقود

 

محدود کاروباری وعوامی سرگرمیاں جاری ،ٹرانسپورٹ رواں دواں

سرینگر؍ کے این ایس / ما بعد5اگست وادی کشمیر میں پیدا شدہ غیر یقینی وتذبذب کی صورتحال کے119ویں روز اتوار ، یکم دسمبرکو کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں بازار بند رہے ،تاہم سنڈے مار کیٹ میں غیر معمولی چہل پہل رہی ۔ادھر سڑکوں پر نجی وپبلک ٹرانسپورٹ کی آوا جاہی جاری رہی۔ دریں اثناء کشمیر میں سیاسی سرگرمیاں مفقود رہنے کے بیچ تین سابق وزرائے اعلیٰ سمیت50سے زیادہ مین اسٹریم لیڈران کی نظر بندی بھی برقرار ہے ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق جموں وکشمیر کو دو مرکزی زیر انتظام حصوں میں منقسم کرنے اور خصوصی پوزیشن کے خاتمے کے پارلیمانی فیصلہ جات کے119روز اتوار ،یکم دسمبر کو مکمل ہوئے ۔تاہم وادی کشمیر میں پیدا شدہ غیر یقینی و تذبذب کی صورتحال جوں کی توں ہے ۔کہیں جزوی تو کہیں مکمل غیر اعلانیہ ہڑتال کا سلسلہ تاحال جاری ہے ۔اتوار کو119 ویںروز شٹر ڈائون غیر اعلانیہ ہڑتال کا سلسلہ جاری رہا،تاہم گذشتہ اتوار کے مقابلے میں آج یعنی اتوار کو دوپہر تک دکانیں کھلی رہیں ۔کشمیر کے دارالحکومت سرینگر کے تجارتی مرکز لالچوک کے سبھی بازار اتوار کو کھلے رہے ،جس دوران یہاں غیر معمولی چہل دیکھنے کو ملی ۔سیول لائنز میں لگنے والا مشہور ومعروف بازار سنڈے مار کیٹ اپنے عروج پر رہا۔ٹی آر سی سے لیکر ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ تک سنڈے مار کیٹ کے موبائیل دکان دن بھر کھلے،جس دوران یہاں غیر معمولی چہل پہل اور لوگوں کا رش دیکھنے کو ملا ۔لوگوں نے اتوار کو اس بازار سے ضروری چیزوں کی خریداری کی ،تاہم موسم سرما کی آمد آمد اور بدلتے موسمی مزاج کے پیش نظر لوگوں نے سنڈے مار کیٹ سے گرم ملبوسات ،کمبلوں اور سرما میں استعما ل ہونے والے مختلف اقسام کے جوتوں کی خریداری کی ۔سنڈے مار کیٹ میں خریداری کا سلسلہ غروبِ آفتاب تک جاری رہا ۔ادھر شہر خاص میں بھی محدود کاروباری وعوامی سرگرمیاں غیر یقینیت کے سائے میں دیکھنے کو ملا ۔یہاں کہیں بازار بند تھے تو کہیں کھلے ۔شہر خاص میں پبلک ٹرانسپورٹ کی آوا جاہی مجموعی طور متاثر رہی ،تاہم نجی ٹرانسپورٹ کی آوا جاہی جاری رہی ۔سیول لائنز میں نجی اور پبلک ٹرانسپورٹ کی آمد ورفت حسب ِ سابقہ رہی ۔ جنوبی کشمیر کے نا مہ نگار کے مطابق پلوامہ اور شوپیان میں اتوار کو ملا جلا ردعمل میں دیکھنے کو ملا ۔کہیں بند تو کہیں کھلا تھا ۔ اننت ناگ اور کولگام میں معمول کے مطابق کارو باری وعوامی سرگرمیاں دن بھر جاری رہیں ۔وسطی کشمیر کے دو اضلاع بڈگام اور گاندربل میں اتوار کو کہیںکہیں جزوی طور ہڑتال کا اثر دیکھنے کو ملے ۔شمالی کشمیر کے کپوارہ ،بانڈی پورہ اور بارہمولہ میں اتوار کو معمول کے مطابق ہر طرح کی سرگرمیاں جاری رہیں ۔تینوں اضلاع میں دکان کھلے تھے اور بازاروں میں غیر معمولی چہل پہل دیکھنے کو مل رہی تھی جبکہ نجی وپبلک ٹرانسپورٹ کی آوا جاہی بھی جاری تھی ۔دریں اثناء کشمیر میں سیاسی سرگرمیاں مفقود رہنے کے بیچ تین سابق وزرائے اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ ،عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی سمیت50سے زیادہ مین اسٹریم لیڈران کی نظر بندی بھی برقرار ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا