ریاسی ضلع انتظامیہ ریاسی ڈپٹی کمشنر اندو کنول چب کی سربراہی میں ضلع میں ماحولیاتی توازن کو تحفظ دینے کیلئے کئی اختراعی اقدامات کر رہی ہے اور ان اقدامات سے کٹڑہ میں ماتا ویشنو دیوی استھاپن کے ارد گرد بھی قدرتی خوبصورتی کو بڑھاوا مل رہا ہے ۔ ڈی سی اندو کنول چب کو ان اقدامات کیلئے کافی سراہا جا رہا ہے اور اس سال سویڈن میں ورلڈ واٹر ویک کیلئے وہ ایک سرکاری امبیسڈر بھی رہی ہیں ۔ ڈی سی نے اگلے قدم کے طور پر پلاسٹک سے بنے ایک مرتبہ استعمال ہونے والے برتنوں کو ترک کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے ۔ اس قدم سے ایک طرف پلاسٹک سے پاک ماحول قائم کیا دوسری طرف روز گار کے مواقعے بھی پیدا ہو رہے ہیں ۔ حال ہی میں منعقدہ بیک ٹو ولیج پروگرام کے دوران بھی ایک روائتی دھام کا بھی انعقاد کیا گیا جن میں مقامی لوگوں اور افسروں نے روائتی انداز میں ایک ہی جگہ پر کھانا کھایا ۔ ڈی سی کے اس مشن میں شری شو کھوڑی شرائین بورڈ بھی اُن کی مدد کر رہا ہے ۔ بورڈ کے چئیر مین ڈویژنل کمشنر جموں سنجیو ورما نے دوناپاتل مشینوں کیلئے 1.25 لاکھ روپے بالترتیب منظور کئے ہیں ۔ انتظامیہ کی کاوشوں میں کھادی ولیج انڈسٹری کمیشن بھی مدد کر رہا ہے جس نے موٹرائیزڈ پوٹر ویل کے استعمال کیلئے دو تربیتی سیشنوں کا انعقاد کیا ہے اور اب تک 40 افراد کو روز گار کے وسائل مہیاء ہوئے ہیں ۔ ہر ایک پنچائت میں وی ٹو وی ٹو کے دوران دھام کے انعقاد سے ریاسی انتظامیہ نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ وزیر اعظم کی طرف سے شروع کئے گئے مشن کو پورا کیا جائے اور اس روائت کو دیہی علاقوں میں مستحکم کیا جا سکے ۔