ایک بھارت شریشٹھ بھارت سے متعلق علاقائی کانفرنس اختتام پذیر 

0
0

اختتامی تقریب کے دوران سہیوگ۔ سنکلپ قرار داد اختیار کی گئی

ایک بھارت شریشٹھ بھارت سے متعلق دو روزہ علاقائی کانفرنس آج یہاں اختتام پذیر ہوئی جس دوران جل شکتی اور ڈیساسٹر منیجمنٹ کی طرف توجہ مرکوز کی گئی اور سہیوگ ۔ سنکلپ قرار داد اختیار کی گئی ۔  اختتامی تقریب کی صدارت مشترکہ طور لفٹینٹ گورنر کے مشیروں کے کے شرما اور فاروق خان نے کی ۔ جنہوں نے سہیوگ ۔ سنکلپ قرار داد کو بھی جاری کیا ۔ اس موقعہ پر ڈی اے آر پی جی کے ایڈیشنل سیکرٹری وی سرینیواسن ، ڈپٹی سیکرٹری ڈی اے آر پی جی رینو ارورہ اور سیکرٹری ڈیساسٹر منیجمنٹ گورنمنٹ آف جے اینڈ کے پی کے پولے بھی موجود تھے ۔  تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کے کے شرما نے کہا کہ اس کانفرنس کی بدولت دو خطوں کے درمیان تکنیکی مہارت کے تبادلے میں مدد ملے گی اور جے اینڈ کے یو ٹی میں ڈیساسٹر منیجمنٹ سے متعلق بنیادی ڈھانچے کو بڑھاوا دینے میں مدد ملے گی ۔  انہوں نے کہا کہ تامل ناڈو کی طرف سے ڈیساسٹر منیجمنٹ کے علاوہ دیگر مختلف شعبوں میں اچھا طرز عمل اختیار کیا جا رہا ہے جسے جموں کشمیر میں بھی اختیار کرنے کی ضرورت ہے ۔  کے کے شرما نے کہا کہ ایک بھارت شریشٹھ بھارت پروگرام کے تحت مختلف ریاستوں نے ایک دوسرے کے ساتھ مربوط کاری کی ہے اور سیاحت ، ثقافت اور تعلیم کے شعبوں میں باہمی اشتراک کیا ہے اور اس کانفرنس کی مدد سے انتظامیہ اور حکمرانی کے شعبوں میں علم کو بانٹنے میں بھی مدد ملے گی ۔  تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لفٹینٹ گورنر کے ایک اور مشیر فاروق خان نے ناگہانی آفات کے دوران وقت پر جانکاری کو بانٹنے کی اہمیت کو اجاگر کیا تا کہ جان و مال کے زیاں کو بچایا جا سکے ۔  فاروق خان نے اس طرح کی کانفرنس منعقد کرانے کیلئے ڈی اے آر پی جی کہی ستسائش کرتے ہوئے کہا کہ کانفرنس کی بدولت ڈیساسٹر منیجمنٹ کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کرنے میں مدد ملی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس جموں کشمیر کیلئے کلیدی اہمیت کی حامل ہو گی اور مختلف محکموں کے افسران اس کانفرنس کے تجربات سے استفادہ کر کے مختلف صورتحالوں کا مستقبل میں مقابلہ کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے ۔  کانفرنس نے بعد میں با اتفاقِ رائے کئی نکات کو اختیار کیا ۔ جنہیں سہیوگ ۔ سنکلپ کے موضوع پر قرار داد کی صورت میں سیکرٹری ڈیساسٹر منیجمنٹ پی کے پولے نے پڑھ کر سُنایا ۔  کانفرنس کے دوران فیصلہ لیا گیا کہ مرکزی حکومت اور اس کانفرنس کے شرکاء تامل ناڈو اور جموں کشمیر و لداخ یو ٹیز کی حکومتیں جل شکتی اور ڈیساسٹر منیجمنٹ سے متعلق امور پر ایک دوسرے کے ساتھ اشتراک کریں گے ۔  اس سے پہلے صبح کے اجلاس میں اربن  فلڈنگ ، سیلابوں کی نظامت ، فور کاسٹنگ اینڈ ارلی وارننگ ، 2014 سرینگر سیلابوں اور 2015 چنئی سیلابوں کے دوران این ڈی آر ایف کی بچاؤ کاروائیوں جیسے موضوعات پر آئی ایم ڈی ، این ڈی ایم اے اور این ڈی آر ایف کے ماہرین نے روشنی ڈالی ۔ انہوں نے کہا کہ ناگہانی آفات کے بعد کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے جدید ٹیکنالوجی اور لایحہ عمل کو اختیار کیا جانا چاہئیے ۔  30 نومبر کو اس دو روزہ علاقائی کانفرنس کا وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جموں کشمیر یو ٹی کے لفٹینٹ گورنر گریش چندر مُرمو اور چیف سیکرٹری بی وی آر سبھرامنیم کی موجودگی میں کیا تھا ۔  دو روزہ کانفرنس کے دوران ناگہانی آفات اور جل شکتی کے موضوعات پر چھ سیشن منعقد ہوئے ۔ کانفرنس کے ایک حصے کے طور پر کئی استفسراتی سیشن بھی ہر ایک ماڈیول پر منعقد ہوئے جس دوران شرکاء کو مختلف موضوعات سے متعلق جانکاری حاصل کرنے میں مدد ملی ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا