‘‘’’‘‘لوگوں کے مسائل اُن کی دہلیزوں پر حل کرنے کی خاطر آفیسران کو گائوں گائوں جا کر میٹنگیں کرنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں زمینی سطح پر پنچایتوں کو بااختیار اور فعال بنانے کی خاطر بیک ٹو ولیج پروگرام شروع کیا گیاہے/پرنسپل سیکریٹری روہت کنسل
سرینگر//یو پی آئی // پرنسپل سیکریٹری پلاننگ روہت کنسل کا کہنا ہے کہ بیک ٹو ولیج پروگرام کے بہت سارے فوائد ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پنچایتوں کو مضبوط کرنے کی خاطر 27سو کروڑ روپیہ فراہم ہونگے اور ان پیسوں کو عوامی فلاح و بہبود کے کاموں پر خرچ کرنے کی خاطر بیک ٹو ولیج پروگرام ایک اچھا اقدام ہے۔ انہوںنے کہاکہ پنچایتوں کو زمینی سطح پر فعال بنانے او رلوگوں کے مسائل حل کرنے کی خاطر حکومت نے یہ قدم اُٹھایا ہے اور اس کے زمینی سطح پر ثمر آور نتائج برآمد ہور ہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہر ایک پنچایت میں بورڈ نصب کرنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں جس پر یہ تحریر کیا جائے گا کہ پنچایتوں میں کتنے کام کئے گئے اور کتنی رقم صرف کی گئی۔ خبر رساں ایجنسی یو پی آئی کے مطابق ایک خصوصی انٹرویو کے دوران یونین ٹریٹری جموںوکشمیر کے پرنسپل سیکریٹری پلاننگ روہت کنسل نے کہاکہ بیک ٹو ولیج پروگرام کے ذریعے دور اُفتادہ علاقوں کے لوگوں کے مسائل حل ہوتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ لوگوں کو زمینی سطح پر انصاف فراہم کرنے کی خاطر بیک ٹو ولیج پروگرام ایک اچھا اقدام ہے اور اس کے زمینی سطح پر مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پنچایتوں کو 27سو کروڑ روپیہ واگزار کئے گئے ہیں اور ان پیسوں کو تعمیر وترقی کے کاموں پر خرچ کرنے کی خاطر ہی بیک ٹو ولیج پروگرام کو شروع کیا گیا ۔ انہوںنے کہاکہ انتظامیہ سے وبستہ آفیسران کو گرام سبھا اور پنچایتوں کا دورہ کرکے وہاں پر پنچوں ، سرپنچوں اور مقامی لوگوں کے ساتھ میٹنگیں کرنی ہے تاکہ اس بات کا پتہ لگا جائے کہ گائوں والوں کو کیا چاہئے اور کہاں پر تعمیر وترقی کے کام شروع کرنے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بیک ٹو ولیج پروگرام کا مقصد پنچایتوں کو فعال کرنا اور اس کیلئے تمام تر اقدامات کئے جارہے ہیں۔ روہست کنسل کے مطابق پنچایتوں کو بااختیار بنانے کی خاطر انتظامیہ نے بہت سارے حکم نامہ بھی جاری کئے۔ انہوںنے کہاکہ اب پنچایتوں میں ورک آرڈر سرپنچ ہی دے گا اور اس کیلئے رولر ڈیلوپمنٹ محکمہ نے باضابط طورپر آرڈر نکالا ہے جبکہ سرپنچوں اور پنچوں کیلئے بینکوں میں کھاتے بھی کھولے گئے ہیں۔ ان ہوںنے کہاکہ ہر ایک گائوں میں گرام سبھا کی میٹنگ طلب کی جاتی ہیں جہاں پر پنچ ، سرپنچ کے ساتھ ساتھ لوگوں کو بھی ان میٹنگوں میں شرکت کرنے کی دعوت دی جاتی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ جس روز بیک ٹو ولیج ہوگا اُسی روز گرام سبھا کی میٹنگ بھی ہوگی تاکہ لوگوں کے مسائل آفیسران کے سامنے ہی حل ہوسکیں۔ انہوںنے کہاکہ بیک ٹو ولیج پروگرام کی عمل آوری کی خاطر متعلقہ ڈپٹی کمشنروں کو الگ سے رقومات فراہم کی گئی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ان میٹنگوں کے دوران انتظامیہ ہی پیسے خرچ کرئے گی ، پنچوں اور سرپنچوں کوان پروگراموں کیلئے الگ سے پیسے خرچ نہیں کرنے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ جونہی آفیسران بیک ٹو ولیج پروگرام کی خاطر گائوں میں جاتے ہیں تو وہاں پر گرام سبھا کی میٹنگ طلب کی جاتی ہیں جس دوران ایک مجسٹریٹ اس میٹنگ کے منٹس اور کارروائی رجسٹر بناتا ہے تاکہ یہ دیکھا جائے کہ لوگوں نے کن مسائل کو اُبھارا ہے اور اُنہیں متعلقہ محکمہ کو روانہ کیا جاتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ان میٹنگوں کا باضابط طورپر ریکارڈ بنتا ہے تاکہ لوگوں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے ۔ کئی افراد کی جانب سے بیک ٹو ولیج پروگرام کو ناکامی سے تعبیر کرنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میںروہت کنسل نے کہاکہ بیک ٹو ولیج پروگرام کے ذریعے جو بھی لوگ مسائل اُبھارتے ہیں اُنہیں ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی سعی کی جاتی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پنچایتوں کیلئے باضابط طورپر رقومات فراہم کی گئی ہے لہذا بیک ٹو ولیج پروگرام کے ذریعے جتنے بھی لوگوں نے مسائل آفیسران کے سامنے رکھیں اُنہیں حل کیا جار ہاہے ۔ انہوںنے کہاکہ غیر جانبدار طریقے سے بیک ٹو ولیج پروگرام ہو رہے جبکہ آفیسران کو ہدایت دی گئی ہے کہ ہر پنچایت میں ایک بورڈ لگایا جائے اور وہاں پر یہ تحریر کیا جائے کس کس پنچایت میں کتنے پیسے خرچ کئے گئے ہیں۔ روہت کنسل کا کہنا تھا کہ پردے کے پیچھے کچھ بھی نہیں ہو رہا ہے بلکہ لوگوں کی دہلیزوں پر جاکر اُن کے مسائل حل کرنے کی خاطر حکومت کام کر رہی ہے اور ہر طرح اس کی پذیرائی ہور ہی ہے