انٹرنیٹ خدمات نہ ہونے سے کام کاج ٹھپ ،ڈیجیٹل انڈیا میں عوام پریشان

0
0

طلباء پریشان ،عام لوگ دربردروبے بس اور سرکاری دفاترپر پڑرہا ہے بڑا اثر
عمرارشدملک
راجوری : جموں کشمیر کے خصوصی درجے کو ہٹانے کے بعد سے موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس پر سختی کے ساتھ پابندی عائد کردی گئی تھی تاکہ افواہ بازوں کو حالات خراب کرنے کا موقع نہ مل سکے جس کے بعد آہستہ آہستہ کر کے صوبہ جموں میں موبائل فون کو بحال کردیا گیا جبکہ انٹر نیٹ سروس ابھی تک بند ہے اور وہیں وادی کشمیر کی بات کرئے تو وہاں ابھی تک موبائل فون اورانٹرنیٹ سروس پر سخت پابندی عائد کر رکھی گئی ہے ۔ آج جب کہ کوئی بھی کام انٹرنیٹ کے بغیر ممکن نہیں ہے تو ایسے میں ایک ماہ سے زیادہ کا وقت گزار گیا ہے جموں کشمیر میں انٹرنیٹ پر پابندی عائد ہوئے اور عام لوگ انٹرنیٹ بند ہونے سے بُری طرح متاثر ہوتے جارہے ہیں کیونکہ اگر ہم خطہ پیر پنچال کے دونوں اضلاع کی بات کرئے تو یہاں کا زیادہ علاقہ پہاڑی اور سرحدی ہے جہاں لینڈ لائن کی سہولیات دستیاب نہیں ہے جس وجہ سے ان علاقوں میں براڈبینڈ نہیں ہے ۔ ذرائع کے مطابق راجوری اور پونچھ کے کافی بلاکوں میں محکمہ دیہی ترقی سے وابستہ مزدور اپنی اجرتوں سے محروم ہیں کیونکہ انٹر نیٹ سروس نہیں ہے یہاں تک دفتری کام ہو یا عام لوگوں کے کام سب کے سب متاثر ہوچکے ہیں ۔ راجوری کے راجنگر بدھل ،کوٹرنکہ ، خواس ،موگلہ ،ڈاہنگری ، کالاکوٹ درہال ،پلانگڑھ،ڈونگی،پنچ گرائیں،سیری بلاکوں اور ضلع پونچھ کے بالاکوٹ ،منکوٹ ،لورن ،منڈی بفلیازاور دیگر بلاکوںمیں محکمہ دیہی ترقی سے جوڑئے ملازمین اور عام لوگ سب پریشان ہیں ۔دیجٹل انڈیا کے زمانے میں جموں کشمیر کی عوام خاص طور پر طلباء اور دور دراز علاقوں کے ملازمین انٹرنیٹ سروس سے محروم ۔پرائیویٹ کاروباریوں کی بات کرئے تو وہ ایک ماہ سے پریشان حال میں زندگی بسر کررہے ہیں خاص طور پر جو انٹرنیٹ سے ہی آمدنی حاصل کرتے تھے ۔سرکاری دفاتر ،طلبا ء اور نیجی کاروباری سب ہی انٹرنیٹ کے بغیر متاثر ہورہے ہیں ایک طرف ڈیجٹل انڈیا کی بڑی بڑی باتیں کی جاتی ہیں تو دوسری طرف جموں کشمیر میں ایک ماہ سے انٹرنیٹ ہی غائب رکھا گیا ہے ۔طلباء اور عام لوگوں نے گورنر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ انٹرنیٹ سروس کو بحال کرئے تاکہ لوگوں کی مشکلات کا ازالہ ہوسکے کیونکہ محکمہ دیہی ترقی سے جوڑئے مزدوراور دیگر ان سب اجرتوں سے محروم ہے اور اس کی وجہ صرف انٹرنیٹ پر پابندی عائد کرنا ہے اور طلباء بھی انٹرنیٹ بند ہونے سے پریشان ہیں کیونکہ آج کے زمانے میں طلباء کے ہر سوال کا جواب انٹرنیٹ کی مدد سے حاصل ہوتا ہے اور وہیں نیجی کاروباری بھی انٹرنیٹ کے بغیر پریشان حال ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا