غزل

0
0

آفتابؔ سمستی پوری
رابطہ:-9525043788
یاد آ گیا مجھے تری دیوار دیکھ کر
میں ڈر گیا وہاں پہ مگر خار دیکھ کر

تھا وہ رقیب میرا اور سخت دل بھی تھا
لیکن بدل گیا وہ میرا پیار دیکھ کر

دعا تو چیز ہے ایسی ذرا سن لو اے لوگو
کہ میداں چھور کر بھاگا وہ اپنی ہار دیکھ کر

ایمان کی جو دولت بلکل نہیں تھی اسکو
وہ ہنس رہا تھا میری حالتِ زار دیکھ کر

میں دل سے کر رہا تھا اسکے لیے دعائیں
گھبرا رہا تھا اس کو بیمار دیکھ کر

آفتاب کو تو اتنی ناراضگی تھی تجھ سے
لیکن بدل گیا تجھے اشکبار دیکھ کر

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا