’گائو ں کی ائور‘‘ کے دوسرے مرحلے پر پنچوں و سرپنچوں کا سوالیہ

0
0

پہلے مرحلے میں لئے گئے فیصلوں اور وعدوں کی عمل آواری پہلے ضروری

سرینگر :کے این ایس / پنچوں و سرپنچوں نے’’گائوں کی ائور‘‘ کے سرکاری پروگرام کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ پہلے مرحلے میں سرکار نے پروگراموں کی عمل آواری کی یقین دہانی کرائی تھی،اس کی کارکردگی زمینی سطح پر صفر کے برابر ہے۔کشمیر نیوز سروس(کے این ایس) کے مطابق سرینگر کے پریس کالب میں پریس کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے جموں کشمیر پنچایت کانگریس کے صدر محمد اقبال وانی نے بتایا کہ سابق ریاستی گورنر ایس پی ملک کی سربراہی میں امسال جون میں’’گائوں کی اور‘‘ کا پہلا مرحلہ شروع کیا گیا تھا،اور ایسا نظر آرہا ہے کہ وہ صرف لوگوں کو دھوکہ دینے کیلئے شروع کیا گیا تھا،کیونکہ اس کے بعد پروگراموں کی عمل آواری کیلئے کوئی بھی قدم نہیں ٹھایا گیا۔ محمد اقبال وانی نے الزام عائد کرتے ہوئے اس بات پر حیرانگی کا اظہار کیا کہ اس مرحلے میں لوگوں کو جو یقین دہانی کرائی گئی تھی اور جو واعدے کئے گئے تھے،اس کو عملانے کیلئے کوئی بھی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ گائو کی اور کی خصوصی اسکیم کیلئے  مشخص رقومات کو بھی واگزار نہیں کیا گیا۔وانی نے کہا’’14ویںاور15ویں مالیاتی کمیشن کے تحت ایم جی نریگا، ایس بی ایم،پی ایم ائے وائی کے تھٹ منطور شدہ رقومات کو بھی استعمال میں نہیں لایا گیا،جبکہ اس بات پر انہوں نے حیرانگی کا اظہار کیا کہ حکومت میڈیا کے سامنے ان پروگراموں کی اس قدر تشہیر کر رہی ہے۔محمد اقبال وانی نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ ان اسکیموں کی عمل آواری کیلئے انٹرنیٹ کی عدم دستیابی سب سے بڑی رکاوٹ ہیں،کیونکہ تمام اسکیمیں آن لائن طریقہ کار سے منسلک ہے۔انہوں نے کہا کہاگر کوئی افسر اس سلسلے میں لوگوں کی فلاح کیلئے آگے آنا بھی چاہتا ہے تاہم وہ انٹرنیٹ کی عدم دستیابی کی وجہ سے مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں گرام سبھا پنچایت کی ایک روح سمجھی جاتی ہیں تاہم جموں کشمیر میں حکام کو ان سرگرمیوں سے خدا واسطے کا بیر ہے۔جموں کشمیر پنچایت کانگریس کے صدر محمد اقبال وانی نے اس بات پر بھی برہمی کا اظہار کیا کہ پنچوں و سرپنچوں کے علاوہ بلاک ڈیولپمنٹ کونسلوں کے چیئرمینوں کا ماہانہ مشاہراہ بھی واگزار نہیں کیا گیا،جبکہ ان کیلئے بجٹ میں رقومات کو مشخص نہیں رکھا گیا ہے۔وانی نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ نومنتخب بلاک ڈیولپمنٹ کونسلوں کے چیئرمینوں کیلئے ابھی دفاتروں کا بھی انتظام نہیں کیا گیا،اور وہ عملی طور پر مجبور ہوکر بلاک ڈیولپمنٹ افسران کے ماتحتوں کا رول ادا کر رہے ہیں ۔انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ گائوں کی اور کے پہلے مرحلے میں لئے گئے فیصلوں،یقین دہانیوں اور واعدوں کو ابھی تک جہاں عملی جامعہ نہیں پہنایا گیا،اس کے دوسرے مرحلے میں جانا بے معنی ہے۔جموں کشمیر پنچایت کانگریس کے صدر محمد اقبال وانی نے مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ سرکار کو چاہے کہ وہ پہلے مرحلے میں اٹھائے گئے پروگراموں کی عملی آواری کرین،جبکہ بلاک ڈیولپمنٹ افسراں کے دفاتروں کو انترنیٹ کی سہولیات فراہم کریں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا