گزشتہ کوالیفائنگ کے مقابلے اس بار بہتر کیا:ا سٹمک

0
0

نئی دہلی،  (یواین آئی ) ہندستان 2022 کے عالمی کپ کی دوڑ سے باہر ہو چکا ہے لیکن قومی ٹیم کے کوچ اگور ا سٹمک کا کہنا ہے کہ ٹیم نے گزشتہ عالمی کپ کے کوالیفائنگ کے مقابلے اس بار زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ۔ ا سٹمک نے جمعرات کو یہاں ہیرو آئی لیگ کے 13 ویں ایڈیشن کے باضابطہ آغاز سے الگ صحافیوں کو بتایاکہ میں ہندوستانی ٹیم کے گزشتہ دو میچوں کے نتائج سے تھوڑا مایوس ضرور ہوں لیکن اس سے میرا کھلاڑیوں اور ٹیم میں یقین ڈگمگایا نہیں ہے ۔ اس کا ایک ہی وجہ ہے کہ 2018 کے عالمی کپ کے لیے 2015 میں کھیلے گئے کوالیفائنگ میں ہم نے مسلسل پانچ میچ گنوائے تھے اور پانچ میچ کے بعد ہمارا پوائنٹس صفر تھا۔ اس بار ہم نے تین میچ ڈرا کھیلے ہیں اور دو میچ گنوائے ہیں۔ ہمارے پاس اب تین پوائنٹس ہیں۔ کوچ نے کہاکہ میرے لئے یہی سب سے زیادہ مثبت بات ہے کہ میں نے ایک ایسی ٹیم تیار کی ہے جو اب اپوزیشن کے پالے میں جا کر اسے چیلنج کرنے کا دم رکھتی ہے ۔ پہلے یہ حالت ہوتی تھی کہ ہم اپنے پالے میں اپنے گول کا دفاع کرنے میں سارا وقت لگے رہتے تھے لیکن موجودہ ہندستانی ٹیم بغیر کسی خوف کے کھیلتی ہے چاہے سامنے کتنی بڑی مخالف ٹیم کیوں نہ ہو۔انہوں نے کہاکہ میرا اس ٹیم پر مکمل اعتماد ہے ۔ یہاں سے اب ہمیں اگلے عالمی کپ کے کوالیفائنگ کی مضبوط تیاری کرنی ہوگی۔ لیکن اس دوران ہم ایشیا کپ کے لیے کوالیفائی کرنے اور اہم ٹورنامنٹ میں اترنے کا ہدف حاصل کرنے کی پوری کوشش کریں گے ۔ میں چاہتا ہوں کہ ہماری ٹیم ایشیا کپ میں پہلے کے مقابلے بہتر کارکردگی کرے ۔ ا سٹمک نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ عمان کے خلاف مسقط میں گزشتہ کوالیفائنگ سے پہلے ٹیم کے تین اہم کھلاڑی زخمی ہو گئے تھے ۔ انہوں نے کہاکہ ٹیم کے تین اہم کھلاڑیوں کا زخمی ہونا آپ کی ساری حکمت عملی کو بگاڑ دیتا ہے ۔ لیکن اس صورت حال میں آپ کچھ نہیں کر سکتے ۔ا سٹمک نے مانا کہ ہندوستانی ٹیم میں گول کرنے والے اسٹرائیکر کی کمی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ لیگ میں ایک بھی ایسا اسٹرائیکر نہیں ہے جو بین الاقوامی میچوں میں اترکر گول کر سکے ۔ میں کھلاڑیوں کے ساتھ روزانہ کام نہیں کرتا ہوں۔ میں ان کے ساتھ میچ سے پانچ دن پہلے اپنا کام شروع کرتا ہوں لیکن اچھی بات ہے کہ یہ ٹیم اب بین الاقوامی میچوں میں بھی لڑنا سیکھ چکی ہے ۔ ٹیم کی فٹنس اچھی ہے اور یہ پورے 90 منٹ تک ایک ہی اسٹیمنا کے ساتھ کھیلتی ہے ۔ کوچ نے ساتھ ہی کہاکہ آپ کو صبر رکھنا ہوگا اور نوجوانوں کو زیادہ موقع دینے ہوں گے تاکہ انہیں مستقبل کے لیے تیار کیا جا سکے ۔ اچھے نتائج حاصل کرنے کے لئے مثبت سوچ کا رہنا بہت ضروری ہے ۔ اگرچہ اس دوران منفی خیالات بھی سامنے آتے رہیں گے کیونکہ ٹیم سے بہت امیدیں رہتی ہیں۔ ایسی صورت میں آپ کو صبر دکھانا ہوگا۔ا سٹمک نے آئی لیگ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ یہی وہ لیگ ہے جہاں سے ہندستان کیلئے قومی کھلاڑی نکلتے ہیں اور اس حقیقت کو آپ کو تسلیم کرنا ہوگا۔ میں آئی لیگ کے کھلاڑیوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ وہ خود کو نظرانداز نہ سمجھیں کیونکہ وہ ہی ہندوستانی فٹ بال کا مستقبل ہیں۔ میں آئی لیگ کے کھلاڑیوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ جن کے پاس پاسپورٹ ہے وہ ہندستانی سینئر ٹیم کی نمائندگی کے ممکنہ دعویدار ہیں۔ لیکن یہ ان کھلاڑیوں پر منحصر ہے کہ وہ آئی لیگ میں اپنے کلب کے لئے کتنا اچھا مظاہرہ کر پاتے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا