اکبراویسی کی تقاریر۔حیدرآباد کی عدالت نے بے قصورقراردیا

0
0

یواین آئی

حیدرآباد؍؍عوامی نمائندوں کے نامپلی میٹروپولیٹن کورٹ نے نرمل اور نظام آباد میں کی گئی تقاریر میں تلنگانہ میں مجلسی فلور لیڈراکبرالدین اویسی کو بے قصورقراردیاہے۔اس اہم فیصلہ کے پیش نظر پولیس نے نامپلی کورٹ کامپلکس اور اس کے اطراف سیکوریٹی کے وسیع ترانتظامات کئے تھے۔پہلا معاملہ سال 2012کا ہے جس میں نرمل ٹاون پولیس نے اکبراویسی کے ساتھ ساتھ مجلس کے ٹاون صدرعظیم بن یحیی کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 120بی،153اے،295 اے،298اور188کے تحت کے معاملہ درج کیا تھا۔اس معاملہ میں عدالت نے 38گواہوں کی جرح کی اور مجلسی رہنما کی تقریر کی آڈیو/ویڈیو کلیپنگ کے سلسلہ میں چندی گڑھ کے فارنسک لیب کی رپورٹ کا بھی جائزہ لیا۔دوسرے معاملہ میں عدالت نے 2013میں اکبراویسی کی جانب سے نظام آباد میں کی گئی تقریر میں بھی ان کو بے قصورقراردیا۔ان کے خلاف تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت نظام آباد ٹوٹاون پولیس نے معاملہ درج کیا تھا اور 5فروری 2013کو دوسرے ایڈیشنل مجسٹریٹ نظام آباد ضلع نے ان کی ضمانت منظور کی تھی۔اکبراویسی کے ایڈوکیٹ ایم اے علیم نے کہا کہ اکبراویسی کے خلاف استغاثہ کی جانب سے کیس کو ثابت کرنے میں ناکامی کے بعد عدالت نے اکبراویسی کو بے قصور قراردیا کیونکہ ان کے خلاف الزامات کو ثابت کرنے کے لئے استغاثہ کے پاس شواہد نہیں ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا