کشمیر کے متعلق پوسٹ شیئر کرنے پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی پروفیسر اور اُس کے خاوند کے خلاف کیس درج

0
0

میں نے کچھ نامناسب نہں لکھا میں نے صڑف دوسروں کے ذریعے لکھی پوسٹ کو شیئر کیا /خاتون پروفیسر

سرینگر کشمیر کے متعلق پوسٹ شیئر کرنے پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی پروفیسر سمیت دو افراد کے خلاف کیس درج کیا گیا ۔ خبر رساں ایجنسی یو پی آئی کے مطابق ہندو مہا سبھا کے لیڈر کے ذریعے درج کرائی گئی شکایت کی بنیاد پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی خاتون اسسٹنٹ پروفیسر اور اُن کے خلاف کے خلاف ایف آئی درج کرائی گئی ۔معلوم ہوا ہے کہ کشمیر کی صورتحال پر مبینہ طورپر قا بلِ اعتراض مواد فیس بک پر پوسٹ کرنے کے بعد کیس درج کیا گیا ۔ رپورٹ کے مطابق ہندو مہا سبھا کے رہنما اشوک پانڈے کے زریعے درج کرائی گئی شکایت کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کی گئی ۔ ہندو مہاسبھا کے مطابق پوسٹ نا مناسب تھی لہذا ایف آئی آر درج کرانا ناگزیر بن گیاتھا۔ دریں اثنا علی گڑھ مسلم یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ معاملے کی جانچ کر رہے ہیں اور الزامات میں دم ہونے پر ہی وہ چار ج شیٹ داخل کریں گے۔ اسسٹنٹ پروفیسر ہما پرویشن اور ان کے شوہر نعیم شوکت کے خلاف سی آر پی سی کی دفعہ 153اے 505کے تحت معاملہ درج کیا گیا ۔ شکایت گزار اشوک پانڈے نے اس سلسلے میں باضابط طورپر پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ۔ہما پرویشن نے بتایا کہ وہ ایف آئی آر درج ہونے کو لے کر حیرت زدہ ہیں۔ انہوںنے کہاکہ میرا دل کافی رنجیدہ ہو گیا تھاکیونکہ وادی میں مسلسل بندش کے باعث وہ اپنے شوہر شوکت احمد سے رابط قائم کرنے قاصر رہی ۔ انہوںنے کہاکہ میں نے کچھ نامناسب نہیں لکھا میں صرف دوسروں کے ذریعے لکھی پوسٹ ہی شیئر کی تھی میری ایک چھوٹی بیٹی ہے اور اپنی فیملی سے رابط نہیں ہوپانے کے احساسات کو لفظوں میں بیان  نہیں کیا جاسکتا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا