صوبائی کمشنر کی مختلف معاملات پر ترقیاتی کمشنروں کے ساتھ میٹنگ منعقد

0
0

متعلقہ آفیسران پر حالیہ برفباری سے ہوئے نقصان کا حتمی تخمینہ لگانے کی ہدایت

صوبائی کمشنر کشمیر بصیر احمد خان نے آج کشمیر ڈویژن کے تمام ترقیاتی کمشنروں کے ساتھ ایک تفصیلی میٹنگ کی جس دوران مختلف معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ میٹنگ میں ترقیاتی کمشنر سرینگر،ایڈیشنل انسپکٹر جنرل رجسٹریشن کشمیر،ڈائریکٹر ہارٹیکلچر(پلاننگ اینڈ مارکیٹنگ) کشمیر ،ایڈیشنل کمشنر کشمیر ریونیو اٹارنی اور ڈپٹی ڈائریکٹر خوراک،رسدات وامور صارفین کے علاوہ دیگر متعلقہ آفیسران بھی موجود تھے۔جب کہ ترقیاتی کمشنران بڈگام ،گاندربل،بانڈی پورہ،اننت ناگ،بارہمولہ،کولگام،کپوارہ ،پلوامہ اورشوپیان نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کی۔ اس موقعہ پر صوبائی کمشنر نے موسم سرما اورامکانی برفباری سے نمٹنے کے لئے تمام تیاریوں کو حتمی شکل دینے کی ہدایت دی۔انہوںنے ناسازگار موسمی صورتحال کے دوران عوام کے لئے تمام لازمی خدمات کی بلا خلل بحالی کے لئے اقدامات کرنے پرزوردیا۔ صوبائی کمشنر نے ترقیاتی کمشنروں پر زوردیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ مختلف اضلاع میں قائم کنٹرول روم موسم سرما کے دورا ن چالو حالت میں رہیں۔اس موقعہ پر صوبائی کمشنر نے ضلع سطح پر مختلف معاملات کاجائزہ لیا۔انہیں بتایا گیا کہ شمالی کشمیر میں برفباری سے بجلی ڈھانچے کو کافی نقصان پہنچا۔ترقیاتی کمشنر نے ٹرانسفارمروں ،بجلی کے کھمبوں اوردیگر سہولیات کے لئے اضافی ضرورتو ں کی مانگ کی تاکہ موسم سرما کے دوران بجلی کی بہتر سپلائی یقینی بن سکے۔صوبائی کمشنر نے ہر قسم کے تعائون کی یقین دہانی کرائی۔ 6اور7نومبر کوشدید برفباری سے ہوئے نقصان کے بارے میںصوبائی کمشنر نے نقصان کا حتمی تخمینہ لگانے کی ہدایت دی تاکہ متاثرین کی ریلیف کے لئے فوری اقدامات کئے جاسکیں۔ مارکیٹ انٹرونشن سکیم کی عمل آوری کے سلسلے میں ترقیاتی کمشنروں نے سکیم کی پیش رفت کے بارے میں جانکاری دی۔انہوںنے کہا کہ سکیم کی عمل آوری سے میوہ کسانوں کو مشکلات کم ہوگئی ہیں۔اس دوران صوبائی کمشنر نے بیک ٹو ولیج دوم پروگرام کی عمل آوری کاجائزہ لیا۔صوبائی کمشنر کو بتایا گیا کہ اس اہم پروگرام کی کامیابی عمل آوری کے لئے تمام لازمی انتظامات کو حتمی شکل دی گئی ہے۔بلا اجازت چینلوں کے ٹرانسمشن کے بارے میں ترقیاتی کمشنروںنے بتایا کہ اس طرح کی کسی بھی چینل کی اجازت نہیں دی گئی ہے اورضلع انتظامیہ کیبل آپریٹروں کی باقاعدہ نگرانی کررہی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا