سری نگر/ جموں و کشمیر حکومت کی ڈرگ ڈی ایڈکشن پالیسی کی نئی دلی میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس کے دوران 37ممالک کے ماہرین نے پذیرائی کی ۔ آئی ایس اے ایم ادارے سے وابستہ 93ممالک کے ماہر ین نفسیات کی طرف سے ایمز نئی دلّی میں اس سالانہ بین الاقوامی کانفرنس کا اِنعقاد کیا گیا۔ منتظمین کے مطابق 37ممالک نے اپنے مدوبین اِس کانفرنس میں بھیجے جنہوں نے موضوع سے متعلق مختلف معاملات پر سیر حاصل تبادلہ خیال کیا۔ اِنسٹی چیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیورو سائنسز کشمیر ، گورنمنٹ میڈیکل کالج سری نگر نے سمپوزیم کے دوران ڈرگ ڈی ایڈکشن پالیسی کا مجوزہ منصوبہ پیش کیا۔ اِس موقعہ پر بتایا گیا کہ جموں وکشمیر میں نشیلی اَدویات کے اِستعمال سے متعلق واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے اورحکومت نے اِس بدعت پر قابو پانے کے لئے ایک پالیسی مرتب کی۔ واضح رہے کہ ایس اے سی نے 5؍ جنوری 2019ء کو اپنی نوعیت کی پہلی ڈرگ ڈی ایڈکشن پالیسی کو منظوری دی جس میں اِس مسئلے پر قابو پانے کے لئے ایک جامع ایکشن پلان مرتب کیا گیا ہے۔ کشمیر سے تعلق رکھنے والے کئی ڈاکٹروں نے اِس موضوع کے تناظر سے پالیسی ڈرافٹ کا خاکہ پیش کیااور کہا کہ پالیسی کی رو سے ڈرگ ڈی ایڈکشن مراکز کو بڑے ہسپتالوں کے ساتھ مربوط کیا جانا چاہیئے تاکہ مریضوں کے علاج و معالجہ میں آسانی پیدا ہوسکے۔ فائنانشل کمشنر صحت و طبی تعلیم اَتل ڈولو نے جی ایم سی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹروں کی یہ پالیسی ڈرافٹ پیش کرنے کے لئے تعریف کی۔ اُنہوں نے کہا کہ پالیسی کی بدولت متعلقین میں بیداری پیدا ہوگی اور حکومت کواِس بدعت پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔