سوپور پولیس نے لوگوں کو ڈرانے دھمکانے اور دھمکی آمیز پوسٹر چسپاں کرنے والے پانچ افراد کو حراست میں لیا گرفتار شدگان میں دو ملی ٹینٹ تنظیم کے ساتھ کام کر رہے ہیں، قابلِ اعتراض مواد بھی ضبط کیا گیا/پولیس بیان
سرینگر سوپور پولیس نے لوگوں کو ڈرانے دھمکانے والوں کے ایک گروہ کا پردہ فاش کرتے ہوئے دو ملی ٹینٹ معاونین سمیت پانچ افراد کو حراست میں لینے کا دعویٰ کیا ہے۔ پولیس بیان کے مطابق گرفتار شدگان کے قبضے سے دھمکی آمیز پوسٹر اور دوسرا قابلِ اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا ۔ خبر رساں ایجنسی یو پی آئی کے مطابق سوپور پولیس نے مصدقہ اطلاع ملنے کے بعد پانچ افراد جن میں دو ملی ٹینٹ تنظیم کے ساتھ کام کر تے ہیں کی گرفتاری عمل میں لائی ہے۔پولیس ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گرفتار شدگان کی شناخت ہلال احمد ، ساہل نذیر ساکنان براتھ کلان سوپور کے بطور ہوئی ہے اور اُن کے قبضے سے دھمکی آمیز پوسٹر اور دوسرا قابلِ اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا ۔ پولیس کے مطا بق ابتدائی تحقیقات دوران پتہ چلا ہے کہ گرفتار شدگان ممنوعہ تنظیم لشکر طیبہ کے دھمکی آمیز پوسٹر سوپور میں چسپاں کر رہے تھے۔ پولیس نے اس سلسلے میں ایف آئی آر زیر نمبر 266/2019کے تحت پولیس اسٹیشن سوپور میں کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی ہے۔ پولیس کے مطابق برآمد شدہ قابلِ اعتراض مواد کو قانونی جانچ کیلئے روانہ کیا گیا تاکہ پتہ لگایا جا سکے کہ مذکورہ افراد دوسرے واقعات میں بھی ملوث تو نہیں ہیں۔ ادھر پولیس نے کپواڑہ بائی پاس شاہراہ پر ناکہ لگایا جس دوران ملی ٹینٹ تنظیم سے وابستہ دو افراد جن کی شناخت الفت بشیر میر ساکنہ نو پورہ جاگیر اور اعجاز احمد بٹ ساکنہ دار پورہ بومئی کے بطور ہوئی ہے کو حراست میں لیا گیا۔ پولیس بیان میں کہا گیا ہے کہ چیک پوائنٹ پر موجود آفیسران نے ملی ٹینٹ معاونین کے قبضے سے قابلِ اعتراض مواد اور گولہ بارود برآمد کرکے ضبط کیا ہے۔ پولیس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ دونوں لشکر طیبہ کے ساتھ منسلک ہے۔ پولیس نے معاملے کی نسبت ایف آئی آر زیر نمبر 280/2019کے تحت پولیس اسٹیشن سوپور میں کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی ہے