یونین جوائنٹ سیکرٹری نے کشمیریوں کو اچھے ادب کے قارئین کی حیثیت سے تعبیر کیا
لازاول ڈیسک
سری نگر//وادی کشمیر کی تمدنی ثقافت کی تعریف کرتے ہوئے مرکزی وزارتِ تمدن کی جوائنٹ سیکرٹری نیروپما کوترو نے آج کہاکہ خطے کے ٹھوس اور ناقابل تسخیر ورثے کا کوئی متوازی نہیںہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ خطے میں موجود ٹھوس وراثتوں اور ثقافت کو محفوظ رکھنے کے لئے مزید اہم اقدامات اُٹھانے کی ضرورت ہے جن میں قدیم مکانات ، گنبد ،قدیم عمارات ، عجائب گھروں میں موجود ، نادر نمونے شامل ہیں۔ اِن کے علاوہ وادی کی موسیقی ، لٹریچر اور مصوروں کی نقش و نگاری بھی عالمی سطح پر مشہور ہے۔ جوائنٹ سیکرٹر ی نے ان باتوںکا اِظہار کلچرل اکیڈیمی کی طرف سے منعقدہ ایک کتاب کی اجرأ کے سلسلے میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب کا اہتمام محکمہ آرکائیوز ، آر کیولوجی او رمیوزیم کے اشتراک سے کیا گیا تھا۔ کلچرل اکیڈیمی کے سیکرٹری منیر الاسلام ، ڈائریکٹر نیشنل کونسل آف سائنس میوزیمز سمارندھراکمار ، چیف ایڈیٹر اُردو کلچرل اکیڈیمی محمد اشرف ٹاک و دیگر افسران نے تقریب میں شرکت کی۔ نیرو پما کوترو نے کہا کہ وادی کشمیر سے تعلق رکھنے والے لوگ کتابوں کا مطالعہ کرنے کے زبردست شائقین ہیں اور وہ اعلیٰ و معیاری ادب پڑھنے کو ترجیح دیتے ہیں ۔اُنہوں نے کہا کہ کشمیر لوک کہانیاں اِتنی دلچسپ ہیں کہ عالمی سطح پر اُن کی سراہنا کی جاتی ہے۔ کوترو نے مزید کہا کہ وادی کی عظیم روایات اور تمدن عالمی سطح پر مقبول ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ ضرورت اِس بات کی ہے کہ یہاں کے لٹریچر اور آرٹ کو عالمی سطح پر تشہیر کی جانی چاہئیں تاکہ متعلقین مستفید ہوں ۔ کلچر ل اکیڈیمی کی کاوشوں کی سراہنا کرتے ہوئے کوترو نے کہا کہ اکادمی جرنلوں، اعلیٰ معیار کے ترجموں کے کام و دیگر کتابوں کو مختلف زبانوں میں تیار کرنے جن میں کشمیری ، گوجری ، پہاڑی ، ڈوگری اور اُردو شامل ہیں میں خاطر خواہ کام انجام دئیے ہیں۔ اس سے قبل جوائنٹ سیکرٹری نے اس موقعہ پر مختلف زبانوں او رترجموں میں کتابیں جاری کیں۔ان کتابوں میں انٹیجبل ہیرٹیج آف کشمیر ( انگریزی ) ، انٹییجبل ہیرٹیج آف جموں ( انگریزی ) ،حبہ خاتون ( پروفیسر غلام رسول ملک کا انگریزی ترجمہ )، تواریخ حسن ( پروفیسر شفیع شوق کا انگریزی ترجمہ) و دیگر کتابیں شامل ہیں۔ بعد میں مرکزی جوائنٹ سیکرٹر ی نے محکمہ آرکائیوز کا دورہ کیا جہاں انہیں منیر الاسلام نے قدیم او رنئے عجائب گھر کے بارے میں جانکاری فراہم کی۔یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ منیر الاسلام محکمہ آرکائیوز کے سربراہ بھی ہیں۔