مملکت کے انسانی حقوق کمیشن نے گھریلو ملازمین کے حقوق وفرائض سے متعلق تفصیلی چارٹر جاری کر دیا
یواین این
ریاض //سعودی عرب میں انسانی حقوق کمیشن نے اخبارات اور سوشل میڈیا میں خادماں کی بھرتی کے سلسلے میں شائع ہونے والے غیر مجاز اشتہارات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے اشتہارات مملکت میں گھریلو ملازموں کی بھرتی سے متعلق وضع کردہ قواعد وضوابط کی صریح خلاف ورزی ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق انسانی حقوق کمیشن کا کہنا تھا کہ گھریلو ملازمین کی بھرتی کے لیے وضع کردہ قوانین سوشل اور سیکیورٹی اداروں کے درمیان کوارڈی نیشن کے بعد تیار کیے گیے ہیں تاکہ ان پر عمل پیرا ہو کر خادماں کی بھرتی کے عمل اور دوران ملازمت ان کے حقوق و واجبات کو شفاف بنایا جا سکے۔کمیشن نے یہ بات زور دے کر کہی کہ مملکت انسانی تجارت کے جرم کے خاتمے کے خلاف خم ٹھونک کر میدان میں ہے۔ سعودی عرب انسانی تجارت کو وقار انسانی کے صریح خلاف ورزی سمجھتا ہے۔ سعودی عرب بین الاقوامی اور علاقائی تنظیموں اور ممالک کے ساتھ مل کر انسانی تجارت کے جرم میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دلوانے میں کوشاں ہے۔انسانی حقوق کمیشن نے ملازمت کے معاہدے سے متعلق بھی رہنما ہدایات جاری کی ہیں۔ ان کے بموجب گھریلو ملازم یا ملازمہ اور فیملی یا فرد کے درمیان ملازمت کا تحریری معاہدہ ضروری ہے۔ اس کی ایک کاپی ریکروٹنگ ایجنسی کے پاس بھی ہو۔ ملازمت کے معاہدے میں کام کی نوعیت متعین ہو۔آجر مقررہ کام کے سوا کوئی اور کام گھریلو ملازم یا ملازمہ سے نہیں لے سکتا۔ ٹھیکے پر کسی اور کے حوالے نہیں کرسکتا۔ ملازمت کے لیے کسی اور کے حوالے نہیں کرسکتا۔ آزمائشی دورانیہ 90 دن کا ہو گا۔ کسی بھی کارکن کا آزمائشی دورانیہ 2 مرتبہ کا نہیں ہو سکتا۔ کسی بھی گھریلو ملازم یا ملازمہ سے ایسا کوئی کام نہیں لیا جا سکتا جس سے اس کی صحت یا سلامتی کو خطرہ لاحق ہو رہا ہو یا اس سے اس کا انسانی وقار مجروح ہو رہا ہو۔انسانی حقوق کمیشن نے جبری مشقت کے ضمن میں آنے والے اقدامات کی فہرست مشتہر کی ہے جس کے مطابق کوئی بھی شخص اگر ایسے حالات سے دوچار ہو اسے غیر قانونی انسانی تجارت کا شکار سمجھا جائے گا۔ انسانی حقوق کمیشن کے حوالے سے بتایا کہ گھریلو ملازمین کو ہفتے میں ایک دن چھٹی کرنے کا حق ہے۔ یہ بات قانون محنت کے بموجب ملازمت کے معاہدے میں واضح کر دی گئی ہے۔انسانی حقوق کمیشن کے مطابق گھریلو ملازمین کو ہفتے میں ایک دن آرام کرنے کا حق ہے۔ یہ بات ملازمت کے معاہدے میں بھی بیان کر دی گئی ہے۔ آجر کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے یہاں کام کرنے والے مرد یا خاتون کو ہفتے میں ایک دن آرام کا موقع دے۔ علاوہ ازیں گھریلو کارکن مرد اور خاتون کو روزانہ کم از کم 9 گھنٹے آرام کا وقفہ دیا جائے۔گھریلو ملازمین کے مالیاتی حقوق سے متعلق انسانی حقوق کمیشن نے بتایا کہ ہر گھریلو کارکن کو وہ مرد ہو یا عورت چاند کے ہر ماہ کے اختتام پر پابندی سے تنخواہ دینا ہو گی۔ ادائیگی کا ریکارڈ بنانا ہو گا۔ یہ تنخواہ نقد بھی دی جا سکتی ہے۔ چیک کی شکل میں بھی ادا کی جا سکتی ہے اور بینک میں بھی جمع کرائی جا سکتی ہے۔ دو برس کی ملازمت مکمل ہونے پر ایک ماہ کی چھٹی کی تنخواہ دینا ہو گی۔ علاوہ ازیں ہر 4 سال پر ایک ماہ کی تنخواہ گریجویٹی کی صورت میں پیش کرنا ہوگا۔انسانی حقوق کمیشن نے سعودی عرب حکومت کی جانب سے انسانی تجارت جیسے قابل نفرت جرم کے خاتمے کے لیے اٹھائے گیے اقدامات کو واضح کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اس نوعیت کے جرم کا ارتکاب کرنے والوں کو زیادہ سے زیادہ 15 برس قید، یا زیادہ سے زیادہ ایک ملین ریال جرمانہ یا پھر دونوں سزائیں بیک وقت بھی دی جا سکتی ہیں۔