لازوال ڈیسک
مانو کالج اورنگ آباد مہاراشٹرا//تاریخی اور سیاسی اعتبار سے مشہور و معروف اورنگ آباد کی سرزمین پر موجود مانو کالج ایک نہایت ہی بہترین علمی دانشگاہ ہے اس کالج کی سب بڑی اور اہم خصویت یہ ہے کہ یہاں درس و تدریس کے ساتھ ساتھ وقت و حالات کے اعتبار سے مختلف سرگرمیوں کا انعقاد عمل میں لایا جاتا ہے چنانچہ اپنی سابقہ روایات کو برقرار رکھتے ہوئے ہندوستان کی ایک عظیم شخصیت ابو الکام آزاد کی یوم پیدائش کی مناسبت سے یہاں "تقریب یوم تعلیم "کا انعقاد کیا۔گیا۔ابوالکلام آزاد مکہ مکرمہ کی سرزمین میں 11 نومبر 1888ء میں پیدا ہوئے تھے آپ کی والدہ نے آپ کی تربیت بہترہن انداز میں کی جس کی وجہ کر آپ مفسر ،مبلغ، مجاہد، بہترین صحافی اور خطیب ہوئے۔وطن عزیز ملک ہندوستان کو آزادی کی دولت سے مالا مال کرنے کے لئے آپ نے اپنے تن، من اور دھن کی قربانی پیش کردی۔الہلال اور البلاغ کے تحت لوگوں کے دلوں میں آزادی کی روح پھونکی جس کی وجہ کر آپ کو اپنی زندگی کا بہت سارا سال جیل میں گزارنا پڑا۔وطن عزیز ملک بھارت جب آزاد ہوا تو آپ وزیر تعلیم کے عہدے پر فائز ہوئے اور تعلیمی میدان میں بہت بڑا کارنامہ انجام دیا۔1958 ئکے اندر آپ کا انتقال ہوا اور لاکھوں کی تعداد میں لوگوں نے نم آنکھوں کے ساتھ جامع مسجد دھلی کے پارک میں آپ کو سپرد خاک کیا۔ آپ کی شخصیت بلاشبہ ہر پل اور ہر لمحہ یاد کئے جانے کے لائق ہے اس لئے مانو کالج اورنگ آباد میں آپ کی پیدائش کی مناسبت سے "تقریب یوم تعلیم "کا انعقاد کیا گیا جس میں طلبہ و طالبات کو ابو الکلام آزاد کی خدمات پر نہایت قیمتی باتیں سننے کو ملی۔خاص طور سے ہمارے اساتذہ و معلمات اور محمد علی کی تقریر نے آزاد کی زندگی کے تمام گوشوں کو واضح کیا۔ اس "تقریب یوم تعلیم "کی مناسبت سے کالج کے لگ بھگ تمام طلبہ و طالبات موجود تھے لیکن باالخصوص میں محمد علی ،شاہ رخ خان، محمد عمران، مستحسن، ذیشان الہی منیر تیمی، عبد القادر، معید انجم، ابو نصر، عاشق، افروز، احمد رضا، سلامل انصاری، قابل، سلمان، عبد السمیع، شمشاد، امتیاز، علی تیمی، نظام الدین، فردوس، جمیل، عاشق، شمیم، عبد المتین، تفضل، ملک عبد الباری ، خادم الاسلام ،شفیع اللہ ،رفیع اللہ ،اکبر سیماب، سائمہ، نمرہ، عمرانہ، ترنم، عائشہ، رقیہ، صفیہ اور نوشین جیسے طلبہ و طالبات موجود تھے۔صدر پروگرام پروفیسر عبد الرحیم سر ، پروفیسر پٹھان وسیم سر اور پروفیسر بدر الاسلام سر حفظھم اللہ ،محترمہ خان شہناز بانو میم ،محترمہ عظمی صدیقی میم ،ڈاکٹر شاہین پروین میم اور سیدہ ہاجرہ نوشین میم حفظھن اللہ کے ساتھ ساتھ تمام طلبہ و طالبات کی موجودگی نے اس پروگرام کو کامیاب اور مثالی بنانے میں کافی اہم کردار ادا کیا ۔