محکمہ بجلی کی جدا سازی:ملازمین کا برستی بارشوں میں احتجاج

0
0

’’نقشہ راہ میں کئی نقاط پر وضاحت طلب نہیں کی گئی‘‘
کے این ایس
سرینگر؍؍محکمہ بجلی کو کمپنیوں میں تبدیل کرنے کے خلاف ملازمین نے سرینگر کی پریس کالونی میں احتجاج کرتے ہوئے ملازمین کے مستقبل سے متعلق خدشات کا اظہار کیا۔کشمیر نیوز سروس کے مطابق ۔پائو ایمپلائزکارڈی نیشن کمیٹی کی طرف سے محکمہ کو کمپنیوں میں تبدیل کرنے کے خلاف دی گئی سہ روزہ ہڑتال کے تیسرے روز ملازمین نے کام چھور ہڑتال جاری رکھا۔ہڑتال کے دوران بجلی کے چھوٹے بڑے دفاتر کو بند کیا گیا،جس کی وجہ سے ان دفاتر میں کام کاج مفلوج ہوگیا اور وہاں الو بولتے ہوئے نظر آئے۔ ذرائع کے مطابق ہڑتال کے تیسرے روز ملازمین بجلی نے دئیے گئے احتجاجی کلینڈر کے تحت چیف انجنیئر دفتر واقع نمائش گاہ میں مشترکہ احتجاجی دھرنے کا اہتمام کیا تھا،تاہم انتظامیہ کی طرف سے انہیں اجازت نہ ملنے کے بعد وہ پریس کالونی پہنچے اور احتجاج کرتے ہوئے نعرہ بازی کی۔ انہوں نے مزید الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ بجلی کی جدا سازی(کمپنیوں میں تبدیل کرنے کے عمل) ملازمین کے مفادات کے برعکس ہیں،اور سرکار کی طرف سے جو ایس آر ائو جاری کیا گیا ہے اس کی بھی مکمل طور پر کئی نقاط کے حوالے سے وضاحت نہیں کی گئی ہے۔پائو ایمپلائزکارڈی نیشن کمیٹی کے ترجمان نے بتایا ’’چند افسران نے ہمیشہ کرسیوں پر محکمہ کا لوٹ کھسوٹ کیا ہے۔پائور ڈیولپمنٹ کارڈی نیشن کمیٹی نے محکمہ کو کمپنیوں میں تبدیل کرنے کے عمل کو محکمہ بجلی کی بقا اور وجود کیلے کھلا اور اعلاناً خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے سے محکمہ کی اعتباریت کو شدید خطرہ لاحق ہوا۔ پائور ڈیولپمنٹ کارڈی نیشن کمیٹی نے کہا ہے کہ حکومت نے ملازمین بجلی کو ہڑتال پر جانے کیلئے مجبور کیا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا