پینتھرس پارٹی کے دو روزہ اجلاس میں صدر سے جموں و کشمیر پر پارلیمنٹ کے ایکٹ میں ترمیم کا مطالبہ

0
0

لازوال ڈیسک

جموں؍؍نیشنل پینتھرس پارٹی نے جموں میں دو روزہ ایک اجلاس منعقد کرکے ہندستان کے رام ناتھ کووند پر زور دیا کہ وہ 5 اگست، 2019 کے آرٹیکل 370 سے متعلق ایکٹ میں پارلیمنٹ کو ترمیم کرنے کی فوری طورپر ہدایات دیں، کیونکہ جموں- کشمیر صدر راج کے تحت ہے۔ پارلیمنٹ کے ایکٹ نے جموں و کشمیر ریاست کے درجہ کو تبدیل کر دیا ہے اور اس طرح ریاست کی تاریخ کو تباہ کرکے جموں کے ان عظیم ڈوگرا مجاہدوں کی تاریخ کو نظر انداز کر دیا ہے، جنہوں نے ریاست قائم کر کے 1846 میں جموں اور لداخ کے ساتھ کشمیر کا الحاق کر دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ 20 اکتوبر، 1947 کو پاکستان نے جموں و کشمیر ریاست پر حملہ کیا تھا، جو کشمیر کے لوگوں کو اچھی طرح معلوم ہے، جنہوں نے ہندوستانی فوج کی حمایت کرکے شوپیاں میں پاکستانی فوج کو منہ توڑ جواب دے کر شکست دی تھی۔انہوں نے کہا کہ حکومت ہند نے اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کے سامنے ایک شکایت درج کی جس میں ایک تجویز کے تحت پاکستان کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ اپنی تمام فوجوں کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر کے قبضہ کئے ہوئے علاقوں سے اپنے شہریوں کو واپس لے جائے۔ اقوام متحدہ نے یہ بھی ہدایت دی تھی کہ جموں و کشمیر کے مہاراجہ اگلی کارروائی سے پہلے جموں و کشمیر کے تمام علاقوں کو اپنے کنٹرول میں لے لیں، جس سے کنٹرول لائن پر مکمل امن رہے گا۔نیشنل پینتھرس پارٹی کے سرپرست اعلی پروفیسربھیم سنگھ نے آج جموں میں پینتھرس اجلاس میں ایک قرارداد منظور کر ہندستان کے صدر سے مطالبہ کیا کہ وہ 5 اگست، 2019 کو پارلیمنٹ کے ایکٹ کے پیراگراف سے ذیلی حصہ کو فوری طورپر واپس لیں، جس میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر مرکز کے زیرانتظام ریاست ہوگا۔ پینتھرس پارٹی نے جموں و کشمیر کے 72 ویں یوم الحاق کی سالگرہ پر اپنی تجویز میں ہندستان کے صدر سے کہا کہ جموں و کشمیر کا الحاق بھارت یونین سے 27 اکتوبر، 1947 کو ہوا، جس کو حتمی شکل گورنر جنرل لارڈ ماؤنٹبیٹن نے دی تھی۔ ہندستان کی پارلیمنٹ نے جموں و کشمیر کے ہندستان میں ضم پر کوئی قرارداد منظور نہیں کی ہے، جب 26 جنوری، 1950 کو ہندوستان کا آئین نافذ کیا گیا تھا۔ نیشنل پینتھرس پارٹی نے اس دن اپنی قراردادمیں کہا کہ ریاست کے درجہ کو مرکز کے زیرانتظام علاقے میں تبدیل نہیں کیا جا سکتا اور مطالبہ کیا کہ صدر کو ہندستان کے اٹارنی جنرل کے ساتھ فوری طورپر میٹنگ کرنی چاہئے اور دیگر قانونی امور کے ماہرین کو جموں- کشمیر کی موجودہ صورتحال کو سلامتی کونسل کے سامنے اٹھانا چاہئے۔یہ ایک ایسی ریاست ہے، جس کے درجہ کو تبدیل کرنے سے اقوام متحدہ کے ساتھ ساتھ دنیا کے تمام دوست ممالک کے سامنے ہندستان کے مفاد کو نقصان پہنچے گا۔نیشنل پینتھرس پارٹی کے 27 اکتوبر، 2019 کو ہوئے اس اجلاس کی صدارت چیئرمین مسٹر ہرشدیو سنگھ نے کی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا