خصوصی درجے کی تنسیخ نا قابل قبول// نیشنل کانفرنس
کے این ایس
سرینگر؍؍ریاست کی تقسیم کو کسی بھی صورت میں نق ابل قبول قرار دیتے ہوئے نیشنل کانفرنس نے جموں کشمیر میں خصوصی درجہ بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔ نیشنل کانفرنس نے کہا کہ ریاستی عوام کو جو آئینی اور جمہوری حقوق اور مراعات آئین ہند کے تحت بالخصوص دفعہ370اور35ائے کے تحت حاصل ہے،انہیں بدقسمتی سے دہلی کے موجودہ حکمرانوں نے غیر آئینی اور غیر جمہوری طور پر منسوخ کیا۔پارلیمانی ارکان جسٹس(ر) حسنین مسعودی اور ایڈوکیٹ محمد اکبر لون نے کہا کہ جب تک یہ خصوصی حقوق جموں کشمیر کے لوگوں کو بحال نہیں جائے گے وہ کسی بھی صورت میں چین سے نہیں بیٹھے گے۔ انہوں نے دفعہ35ائے اور370کو مرکز کے ساتھ رشتے کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے ہمیشہ ریاست کی وحدت اور انفرادیت کے علاوہ متحدہ ریاست کی وکالت کی ہے،اور آج بھی ان ہی اصولوں پر پارٹی کی پوری قیادت گامزن ہے۔ پارٹی نے’’مودی سرکاری کو کشمیر کے تئیں سخت گیر پالیسی ترک کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر کے عوام کو اپنے حقوق یعنی خصوصی درجہ کی بحالی کی جائے۔انہوں نے ہند پاک دوستی اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بھی مطالبہ کرتے ہوئے تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی پر بھی زور دیا۔