آن لائن سرگرمیاں مفلوج ،میڈیا ادارے متاثر
کے این ایس
سرینگر؍؍وادی کشمیر میں انٹر نیٹ کی مسلسل بند ش کی وجہ سے جہاںذرائع ابلاغ کے نمائندوں ،طلبہ اورتاجروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے،وہیں آن لائن تجارت و لین دین کی سبھی سرگرمیاں بھی ٹھپ ہو کر رہ گئی ہیں ۔مسلسل انٹر نیٹ بند ش کی وجہ سے مقامی میڈیا ادارے بری طرح سے متاثر ہو رہے ہیں ،یہاں اب ’ای ۔پیپر‘کی اشاعت قصہ پارینہ بن چکی ہے جبکہ اخبارات کی اشاعت پر بھی منفی اثرارت مرتب ہورہے ہیں ۔کشمیرنیوز سروس (کے این ایس ) کے مطابق دفعہ370کی تنسیخ کے بعد وادی کشمیر میںکی گئی مواصلاتی بندش میں اگرچہ نرمی لائی گئی ہے ۔تاہم80روز گذر جانے کے باوجود وادی کشمیر میں انٹر نیٹ بندش ہنوز برقرار ہے ۔انٹر نیٹ کی مسلسل بند ش کی وجہ سے تاجروں ، طلبہ اور میڈیا نما ئندوں کو شد ید ترین مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔انٹر نیٹ بند ش کی وجہ سے نوجوان انٹر پرینوز کا کاروبار متاثر ہورہا ہے جبکہ آئی ٹی سیکٹر مکمل طور تباہ ہوگیا ہے ۔مسلسل انٹر نیٹ بند ش کی وجہ سے کشمیر وادی میں آ ن لائن لین دین اور دیگر طرح کی کاروباری سرگرمیاں بھی ٹھپ ہیں۔انٹر نیٹ بندش کی وجہ سے ملٹی میڈیا ادارے بند ہوگئے ہیں جبکہ ای ۔پیپر کی اشاعت بھی ناممکن بن گئی ہے ۔انٹر نیٹ بندش کی وجہ سے ڈیجٹل میڈیا سے وابستہ نوجوان ،بے روزگار ہورہے ہیں جبکہ آن لائن تجارت کو نا قابل تلافی نقصان سے دوچار ہو نا پڑ رہا ہے ۔ سرکاری محکموں میں بھی انٹر نیٹ کی سہولیت میسر نہ ہونے سے مشکلات ومسائل میں کافی اضافہ ہورہا ہے ۔ادھر انٹر نیٹ بند ش کی وجہ سے میڈیا اداروں سے وابستہ نامہ نگاروں اور نمائندوں کو شدید ترین مشکلات کاسامنا ہے ۔میڈیا اداروں وابستہ نامہ نگاروں اور نمائندوں کو ہر روز سر کاری سطح پر قائم کئے گئے میڈیا سہولیاتی مرکز کے چکر لگانے پڑتے ہیں اور اب یہ ایک معمول بن چکا ہے ۔انٹر نیٹ کی بند ش کی وجہ سے مقامی میڈیا ادارے بری طرح سے متاثر ہورہے ہیں ۔اخبارات کی اشاعت پر منفی اثرارت مر تب ہورہے ہیں جبکہ ’ای ۔پیپر‘ کی اشاعت وادی کشمیر میں قصہ پارینہ بن چکی ہے ۔یاد رہے کہ 5اگست کے بعد میڈیا نمائندوں کی سہولیت کیلئے سونہ وار میں واقع ایک مقامی ہوٹل میں میڈیا سہولیاتی مرکز قائم کیا گیا تھا ،جسے صحافیوں کی سب جیل قرار دیا گیا تھا ۔یہا ں زائد از دوماہ سے قائم میڈیا سہولیاتی مرکز کو اب محکمہ اطلاعات ورابطہ عامہ کے دفتر منتقل کیا گیا ہے ۔انٹر نیٹ کی عدم دستیابی کے سبب طلبہ کی آن لائن تعلیمی اداروں تک رسائی ناممکن بن چکی ہے ،جسکی وجہ سے طلبہ کی پڑھائی بھی متاثر ہورہی ہے ۔عصر حاضر میں زیادہ پڑھائی آن لائن کی جاتی ہے اور یہی سے نصابی مواد حاصل کیا جاتا ہے ،لیکن گذشتہ80دنوں سے کشمیری طلبہ اس سہولیت سے محروم ہیں ۔آن لائن تجارت کے حوالے سے سینکڑوںنوجوانوں نے اپنے اسٹارٹپ شروع کئے تھے ،لیکن 5اگست سے یہ سارے اسٹارٹپ بند ہیں جسکی وجہ سے نوجوانوں کی ایک خاصی تعداد بے روزگار ہوگئی ہے جبکہ ان آن لائن تجارتی مرکز میں قائم کرنے والے دیگر نوجوان بھی بے روزگار ہوچکے ہیں اور گھروں میں ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں ۔