21ویں صدی کی تیسری دہائی نئے روزگار کی گواہ:مودی

0
0

سرکاری خدمات میں آنے والے کارکنوں کو عوام کا اعتماد بڑھانے کے لیے کام کرنا چاہیے
یواین آئی

لکھنؤ؍؍وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو کہا کہ 21ویں صدی کی یہ تیسری دہائی روزگار اور خود روزگار کے ان مواقع کا گواہ بن رہا ہے جن کا پہلے تصور بھی نہیں کیا جاسکتا تھا۔ نوجوان کو کام کرنے کے ایسے شعبے مل رہے ہیں جو دس سال پہلے وجود میں نہیں تھے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے سرکاری ملازمین کے طور پر اپنا سفر شروع کرنے والے لوگوں کو آزادی کے سنہری دور میں ہر قدم پر ترقی کی کوششوں میں اپنا حصہ ڈالنے اور شہریوں سے نمٹنے کے دوران ان کی جگہ سے سوچنے کی تلقین کی۔ ان پر زور دیا کہ وہ اپنے جوش و جذبے اور اعتماد کو بڑھانے والا طرز عمل پیش کریں۔مشن ریکروٹ منٹ کے تحت دس لاکھ ملازمین کے لئے تقرری مہم کے تحت مودی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سے ملک کے 71ہزار نومنتخب ملازمین کو رموٹ بٹن دبا کر تقرری نامہ تقسیم کا آغاز کیا۔انہوں نے لکھنؤ سمیت 45مقامات پر منعقد روزگار میلہ۔2023 کے منتخب امیدواروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روزگار میلے میں منتخب کئے گئے ملازمین کی مرکزی دفاتر میں تعیناتی کی جائے گی۔ حکومت ایک ترقی یافتہ ہندوستان کے عزم کے لئے نوجوان کی صلاحتی اور توانائی کو صحیح موقع فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہے۔مودی نے کہا کہ ہندوستان سب سے تیزی سے بڑھتی معیشت میں سے ایک ہے۔آج کا نیا ہندوستان ان پالیسیوں اور حکمت عملی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے جنہوں نے نئے امکانات کے دروازے کھولے ہیں۔سال 2014 کے بعد ہندوستان نے ایک سرگرم نظریہ اپنایا ہے جو پہلے کے وقت کے نظریہ کے مخالف ہے۔ اس کا نتیجہ یہ ہوا ہے کہ 21ویں صدی کی یہ تیسری دہائی روزگار اور خود روزگار کے ان مواقع کا گواہ بن رہی ہے جن کا پہلے تصور بھی نہیں کیا جاسکتا تھا۔ نوجوان کو کام کرنے کے ایسے شعبے مل رہے ہیں جو دس سال پہلے وجود میں نہیں تھے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ‘خود انحصار ہندوستان مہم’ کی سوچ اور نقطہ نظر سودیشی اپنانے اور مقامی مصنوعات (ووکل فار لوکل) پر زور دینے سے آگے ہے۔ خود انحصار بھارت مہم گاؤں سے شہروں تک روزگار کے کروڑوں مواقع پیدا کرنے کی مہم ہے۔ انہوں نے دیسی ساختہ جدید سیٹلائٹس اور نیم تیز رفتار ٹرینوں کی مثال دی۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 8-9 سالوں میں ہندوستان میں 30 ہزار سے زیادہ ایل ایچ بی کوچز تیار کیے گئے ہیں۔ ان کوچوں کے لیے ٹیکنالوجی اور خام مال کی ضرورت نے ہندوستان میں روزگار کے ہزاروں مواقع پیدا کیے ہیں۔مودی نے کہا کہ بچے کئی دہائیوں سے صرف درآمد شدہ کھلونوں سے کھیل رہے ہیں۔ کھلونے نہ تو اچھے معیار کے تھے اور نہ ہی انہیں ہندوستانی بچوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ حکومت نے درآمد شدہ کھلونوں کے معیار کا تعین کیا اور دیسی کھلونوں کی صنعت کو بھی فروغ دینا شروع کیا۔ نتیجے کے طور پر، بھارت میں کھلونا صنعت کا منظر نامہ مکمل طور پر بدل گیا ہے اور اس نے روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے دفاعی شعبے میں مقامی صنعت کاروں پر انحصار کیا جس کے نتیجے میں مسلح افواج نے 300 سے زائد آلات اور ہتھیاروں کی فہرست تیار کی ہے جو صرف بھارت میں تیار ہوں گے۔ دنیا بھر میں 15000 کروڑ روپے کے دفاعی سازوسامان برآمد کیے جا رہے ہیں۔ اب جب کہ ملک 2047 تک ترقی یافتہ ہندوستان بننے کے ہدف کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے، یہ آپ کے لیے ملک کی ترقی میں اپنی شراکت داری ادا کرنے کا موقع ہے۔وزیر اعظم نے کہا’آج آپ ایک سرکاری ملازم کے طور پر اپنا سفر شروع کر رہے ہیں۔ اس سفر کے دوران، آپ کو ہمیشہ ان چیزوں کو یاد رکھنا چاہیے جو آپ ایک عام شہری کے طور پر محسوس کرتے تھے۔ آپ میں سے ہر ایک اپنے کام کے ذریعے انسان کی زندگی کو کسی نہ کسی طرح متاثر کرے گا۔اس تناظر میں لکھنؤ کے اندرا پرتشٹھان گومتی نگر میں منعقدہ ایمپلائمنٹ فیئر-4 تقریب کے مہمان خصوصی مرکزی وزیر ڈاکٹر مہندر ناتھ پانڈے نے کہا کہ آج کا دن ان نوجوانوں کی زندگی کا ایک اچھا دن ہے جنہیں تقرری کے خطوط ملے ہیں۔ تمام نوجوانوں کو بہت بہت مبارک ہو. مرکز کی مودی حکومت ہر روز نئی سوچ اور نئے وذن کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ اسی سلسلے میں مرکزی حکومت کے ساتھ مختلف ریاستی حکومتیں روزگار میلوں کا انعقاد کر رہی ہیں۔انہوں نے سرکاری ملازمین سے کہا کہ وہ اپنے رویے سے ملک کے شہریوں کے ذہنوں میں برا تاثر پیدا نہ ہونے دیں۔مسٹر مودی نے کہا،”اب یہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ ایک بار جب آپ سرکاری ملازمت میں ہوں تو دوسروں کی ان توقعات پر پورا اتریں۔ اپنے آپ کو فٹ بنائیں۔ آپ میں سے ہر ایک کسی نہ کسی طریقے سے آپ کے کام کے ذریعے ایک عام آدمی کی زندگی کو متاثر اور متاثر کر سکتا ہے۔ اسے مایوسی کے گڈھے میں ڈوبنے سے بھی بچا سکتا ہے۔ دوستو اس سے بڑا انسانیت کے لیے کیا کام ہو سکتا ہے؟انہوں نے کہا، ’’آپ کی کوشش یہ ہونی چاہیے کہ آپ کے کام کا مثبت اثر پڑے، آپ کے کام سے عام آدمی کی زندگی بہتر ہو۔ نظام پر اس کا اعتماد بڑھنا چاہیے۔ ،وزیر اعظم نے کہا، ‘ہو سکتا ہے آج آپ ایک سرکاری ملازم کے طور پر اپنا سفر شروع کر رہے ہوں۔ اس سفر میں ان باتوں کو ہمیشہ یاد رکھیں اور ہمیشہ اپنے آپ کو ایک عام شہری سمجھیں، جو آپ پچھلے پانچ سال، 10 سال یا اس کے بعد سے محسوس کرتے تھے۔ حکومت کا کون سا رویہ آپ کو پریشان کرتا تھا؟ حکومت کا کون سا رویہ آپ کو پسند آیا؟ آپ کو یہ بات بھی ذہن میں رکھنی چاہیے کہ آپ کو جتنے بھی برے تجربات سے گزرنا پڑا ہے، آپ وہاں رہتے ہوئے کسی بھی ملک کے شہری کو کوئی برا تجربہ نہیں ہونے دیں گے۔ ،حکومت نے ایک سال کے اندر مرکزی حکومت میں تقریباً 10 لاکھ نوکریاں فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے تحت پہلا پی ایم روزگار میلہ گزشتہ سال 22 اکتوبر کو شروع ہوا تھا جس میں 75 ہزار سرکاری نوکریاں دی گئیں۔کئی جاب میلوں کے ذریعے مرکزی حکومت کے مختلف محکموں میں اب تک 2,18,000 نوکریاں فراہم کی گئی ہیں۔وزیر اعظم نے کہا، "میں خاص طور پر ان لوگوں کو کچھ تجاویز پیش کرنا چاہوں گا جنہیں آج تقرری خط موصول ہوئے ہیں۔ آپ میں سے کچھ ریلوے جوائن کر رہے ہیں تو کچھ تعلیم کے شعبے سے منسلک ہو رہے ہیں۔ کچھ لوگوں کو بینکوں میں اپنی خدمات دینے کا موقع مل رہا ہے۔ یہ ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنے کا موقع ہے۔انہوں نے کہا، "آپ تصور کر سکتے ہیں کہ کتنے شاندار وقت میں، اتنے شاندار موقع کے ساتھ، آج آپ ملک کو آگے لے جانے کے لیے ایک نئی ذمہ داری اپنے کندھوں پر لے رہے ہیں۔ آپ کا ہر قدم، آپ کا ہر لمحہ ملک کو تیز رفتاری سے ترقی کرنے میں کارآمد ثابت ہوگا۔ ،ٹرین منیجر، سٹیشن ماسٹر، سینئر کمرشل کم ٹکٹ کلرک، انسپکٹر، سب انسپکٹر، کانسٹیبل، سٹینو گرافر، جونیئر اکاؤنٹنٹ، پوسٹل اسسٹنٹ، انکم ٹیکس انسپکٹر، ٹیکس اسسٹنٹ، سینئر ڈرافٹس مین، جونیئر انجینئر/سپروائزر، اسسٹنٹ پروفیسر، ٹیچر، لائبریرین، نرس ، پروبیشنری آفیسر، PA، MTS، دیگر۔نئے بھرتی کرنے والوں کو ‘کرمایوگی پرامبھ’ کے ذریعے خود کو تربیت دینے کا موقع بھی ملے گا، جو کہ مختلف سرکاری محکموں میں تمام نئے بھرتیوں کے لیے ایک آن لائن اورینٹیشن کورس ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا