لورن کی سیاست نے سکولی بچوں کی چھت چھین لی

0
0

گزشتہ 4 سالوں سے آسمان کی چھت کے نیچے مڈل سکول ڈنہ کے بچے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور
ریاض ملک

منڈی ؍؍لورن کی سیاست نے ڈنہ اسکول میں زیر تعلیم طلباء کی چھت چھین لی ہے ۔ایک طرف سرکاری ملازمین کے بچے کثرت سے غیر سرکاری اسکولوں میں تعلیم حاصل کررہے ہیں جہاں ہر قسم کی بہترین سہولیات میسر ہیں اور دوسری جانب بلاک لورن کے گاوں ڈنہ مڈل سکول کے طلباء آسمان کی چھت کے نیچے زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں ۔چاہے گرمی ہوچاہے سردی ہو چاہے دھوپ ہوکہ اولے دار بارش ان معصوم طلباء وطالبات کو ہر وقت پریشانیوں سے دوچار ہوناپڑتاہے ۔اس حوالے سے ممتاز تانترے نے ’لازوال ‘سے بات کرتے ہوے کہا کا کہ کئی مرتبہ عمارت بنائی گئی اور تین چار جگہ بنائی گئی لیکن آج وہاں نہ عمارتیں اور نہ عمارتوں کا مٹریل موقع پر موجود ہے۔ان کا کہناتھا کہ اج تک مقامی نمائندگان زونل ایجوکیشن آفیسر چیف ایجوکیشن آفیسر یا پھر سیاسی نمائندگان تمام نے ہی اس کوشش کی آخر کار یہ کوششیں ناکام رہی ہیں۔ جب بھی محکمہ ایجوکیشن سے رابطہ کیا جاتاہے تو وہ بنانے کا وعدہ کرکے چلے جاتے ہیں جب سکول کا کام لگتاہے تو محکمہ جنگلات والے کام بند کردیتے ہیں ۔ کئی سالوں سے قائیم اس سکول اب بچوں کے لئے بجاے مشکلات کے کچھ حاصل نہیں ہے بلکہ یہ ایجوکیشن انتظامیہ کے لئے سوچنے کا مقام ہے کہ کئی سال سے بچے بغیر سکولی عمارت کے باہر بیٹھ کر تعلیم حاصل کررہے ہیں ۔ انہوں نے گورنر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ ان غریب اور پسماندہ علم کی پیاسا عوام کے بچوں کی تعلیم کے لئے کم سے کم عمارت تو فراہم کردیں -بچوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ انتظامیہ کی نظامت پر سیاہ دھبہ ہے۔لورن کی سیاست نے تو تو سکولی بچوں کی عمارت چھین لی اور اب انتظامیہ کچھ انتظام کرے ۔ سکول کے مٹریل وغیرہ کے بارے میں عوام نے بھی لاعلمی کا اظہار کیا جبکہ اساتذہ بے خبر کی دھوئی دے رہے ہیں -جبکہ سکول میں زیر تعلیم آٹھ جماعتوں کے قریب 79 طلباء تپتی دھوپ اور برسات میں باہر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔ گزشتہ کئی سالوں سے اس سکول کی عمارت کو سیاست کا شکار بناکر بچوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کیا جارہاہے ۔بچوں نے بھی اپنی روئیداد کا اظہار کرتے ہوے جلد از جلد سکول کی عمارت دیے جانے کی مانگ کی ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا