نئی دہلی؍؍سپریم کورٹ نے ایم ڈی ایم کے لیڈر اور راجیہ سبھا کے رکن وائکو کی اس عرضی پر سماعت کرنے سے پیر کو انکارکردیا جس میں جموں وکشمیر کے سابق وزیراعلی فاروق عبداللہ کو ان کے سامنے پیش کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔چیف جسٹس رنجن گوگوئی، جسٹس ایس اے بوبڈے اور جسٹس ایس عبدالنذیر کی بنچ نے کہا ہے کہ وائکو پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے ) کے تحت حراست کے حکم کوچیلنج دے سکتے ہیں۔بنچ نے وائکو کے وکیل سے کہا کہ ‘‘وہ (عبداللہ) پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں ہیں۔ ‘‘وائکو کے وکیل نے جموں وکشمیر انتظامیہ کے رویہ پر سوال اٹھایا اور دعوی کیا کہ گزشتہ 16 ستمبر کو سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت سے کچھ منٹوں پہلے ہی عبداللہ کو جموں وکشمیر پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں لیا گیا ہے ۔وائکو نے اپنی حبس بیجا عذرداری میں دعوی کیا تھا کہ عبداللہ کو 15 ستمبر کو تمل ناڈو کے سابق وزیراعلی سی این انادرئی کی سالگرہ کے موقع پر ہونے والے پروگرام میں شامل ہونا تھا لیکن گزشتہ 5 اگست سے ہی ان سے رابطہ نہیں ہوپارہا ہے ۔انہوںنے مسٹر فاروق عبداللہ کو بنفس نفیس عدالت کے سامنے پیش کرنے کا مرکز کو حکم دینے کی عدالت سے درخواست کی تھی۔مسٹر وائکو نے کہا تھا کہ عبداللہ کو حراست میں رکھا گیا ہے ، مرکزی حکومت انہیں رہا کرے تاکہ وہ تقریب میں شامل ہوسکیں۔