2016 ء کے بعد سے سماجی سیکٹر پر سرکاری اخراجات میں اضافے کا رجحان :اقتصادی جائزہ

0
0

سماجی بہبود کے اخراجات میں مالی سال 2018 ء سے مالی سال 2024 ء کے درمیان سی اے جی آر میں 12.8 فی صد کا اضافہ
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی محترمہ سیتا رمن نے آج پارلیمنٹ میں اقتصادی جائزہ 24-2023 ء پیش کیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ حالیہ برسوں میں ، حکومت کے تبدیلی لانے والے پروگراموں کے موثر نفاذ کی وجہ سے بھارت کی اعلیٰ اور پائیدار اقتصادی ترقی سماجی اور ادارہ جاتی ترقی کے متوازی رہی ہے۔
سروے میں کہا گیا ہے کہ سماجی خدمات پر حکومت کے اخراجات مالی سال 2016 ء سے بڑھتے ہوئے اضافے کے رجحان کو پیش کرتے ہیں ، جس میں ملک کے شہریوں کی سماجی بہبود کے بہت سے پہلوؤں پر توجہ دی گئی ہے۔ مالی سال 2018 ء اور مالی سال 2024 ء کے درمیان، مجموعی سماجی بہبود کے اخراجات میں 12.8 فی صد کی کمپاؤنڈ اینول گروتھ ریٹ ( سی اے جی آر ) سے اضافہ ہوا ہے ، جب کہ صحت پر ہونے والے اخراجات میں 15.8 فی صد کی سی اے جی آر سے اضافہ ہوا ہے۔ سماجی خدمات پر بی ای 24-2023 ء میں کل اخراجات میں سے 23.5 لاکھ کروڑ روپے ، صحت کے لیے اخراجات 5.85 لاکھ کروڑروپے ہوئے ، جب کہ 18-2017 ء میں سماجی خدمات پر ہونے والے کل اخراجات 11.39 لاکھ کروڑ روپے میں سے صحت پر ہونے والے کل اخراجات 2.43 لاکھ کروڑ روپے تھے۔
جی ڈی پی کے فی صد کے طور پر، سماجی خدمات پر اخراجات 18-2017 ء میں 6.7 فیصد سے بڑھ کر 24-2023 ء میں 7.8 فی صد ہو گئے ہیں۔ اسی طرح، اسی مدت میں صحت کے اخراجات 1.4 فی صد سے بڑھ کر 1.9 فی صد ہو گئے ہیں۔ سروے میں اس بات کو بھی اجاگر کیا گیا ہے کہ کل اخراجات کے فی صد کے طور پر، سماجی خدمات پر ہونے والے اخراجات میں بی ای 24-2023 ء میں 26 فی صد کا اضافہ ہوا، جس میں سے صحت پر ہونے والے اخراجات 6.5 فی صد تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا