درابشالہ تا بمل ناگ رابطہ سڑک عوام کے لیے درد سر

0
0

 

تعمیر کے دوسرے مرحلے میں بھاری دھاندلیوں کا شاخسانہ
محمد اشفاق
کشتواڑ //درابشالہ تا بمل ناگ رابطہ سڑک جو کہ تحصیل درابشالہ کے بالائی علاقوں کو تحصیل ہیڈ کوارٹر کے ساتھ جوڑنے کا کام کرتی ہے روز بروز عوام کے لیے درد سر بنتی جا رہی ہے۔برسات کے موسم میں یہ سڑک بیشتر مقامات پر نالے کی شکل اختیار کر لیتی ہے جس کی وجہ سے اس سڑک پر آمدورفت کئی روز تک معطل ہو جاتی ہے اور لوگ کئی روز تک درماندہ ہو جاتے ہیں۔ پچھلی دو دہائیوں سے زیر تعمیر اس سڑک پر دوسرے مرحلے کا کام جاری ہے۔ لیکن مقامی لوگوں کے مطابق سڑ ک کی تعمیر میں ایک طرف جہاں ناقص مواد استعمال کیا جا رہا ہے وہیں دوسری طرف ٹھیکیداروں اور پی ایم جی ایس وائی کے عہدیداروں کی لاپرواہی کی وجہ سے خزانہ عامرہ کو کروڑوں روپے کا چونا لگایا جا رہا ہے۔ سڑک کی تعمیر کا کام نا تجربہ کار اشخاص ہاتھوں میں سونپا گیا ہے جو کہ دیواریں تعمیر کرنے کے دوران سیمنٹ اور ریت کی مقدار کا تناسب کا بالکل خیال نہیں رکھ رہے ہیں علاوہ ازین سڑک پے بچھائی جانے والے روڑی بھی مقرر شدہ تناسب کے مطابق نہیں بچھائی جا رہی ہے۔ اس پر طرح یہ کہ پی ایم جی ایس وائی کے انجینئر بھی صورتحال کا جائزہ لینے کا تکلف نہیں کر رہے ہیں۔ایک مقامی شخص محمد اسلم کے مطابق اس سڑک کی تعمیر کے لیے ابھی تک حکومت کی جانب سے کروڑوں روپے واگزار کیے جا چکے ہیں لیکن واگزار کی گئی رقومات کا صیح طریقے سے بالکل بھی نہیں استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس لاپرواہی کی وجہ سے یہ رابطہ سڑک بہت جلد توڑ پھوڑ کی شکار ہو جائے گی۔ اور مقامی لوگ ہمیشہ پریشانیوں کے شکار ہوتے رہیں گے۔ایک اور مقامی شخص نے نمائندہ لازوال سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس سڑک کی تعمیر میں جہاں ناقص مواد کا استعمال کیا جا رہا ہے وہیں دوسری طرف ٹھیکیدار کی طرف سے نگرانی پر رکھے گئے نا تجربہ کار اشخاص سڑک کے آس پاس بسنے والی آبادی کو بالکل نظر انداز کر کے سڑک سے پانی پ کی نکاسی کا معقول انتظام کرنے کی بجائے مقامی لوگوں کے لیے مصیبت پیدا کر رہے ہیں۔اس رابطہ سڑک پر گاڑی چلانے والے ڈراﺅر انل کمار نے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سڑک کی بروقت مرمت نہ ہونے کی وجہ سے اور ناقص مواد کے استعمال کی وجہ سے اس سڑک پر گاڑی چلانا دو بھر ہو جاتا ہے اور کمائی سے دوگنی رقم گاڑیوں کی مرمت کرنے میں استعمال کرنی پڑتی ہے۔اس سلسلے میں جب محکمہ پی ایم جی ایس وائی کے ایک عہدیدار سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے ناقص مواد اور غلط تناسب کے ساتھ سیمنٹ اور روڑی کا استعمال کیے جانے سے صاف انکار کرتے ہوئے اس سلسلے میں جلد تحقیقات کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا